لاہور(نمائندہ خصوصی سے ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگر کسی ملک کے وزیراعظم خود بد حال ہوں تو عام آدمی کا کیا ہوگا ۔ ملک پر مسلط کی گئی حکومت اتنی نااہل ہے کہ خو د کچھ کرنے کی بجائے اس نے پورا نظام آئی ایم ایف کے کلرکوں کے حوالے کردیا ،سینیٹ اجلاس کے بعد پارلیمانی رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا تنخواہ میں گھر کا خرچہ پورا نہ ہونے کا بیان شکست کا اعتراف ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیر اعظم کا دو لاکھ میں گزار نہیں ہوتا تو پندرہ بیس ہزار روپے تنخواہ لینے والے کا گزارہ کیسے ہوسکتاہے ۔ معیشت کا بیڑا غرق کرنے والی معاشی ٹیم کو وزیراعظم سلام پیش کررہے ہیں۔ موجودہ حکومت او رسابقہ حکمران پارٹیوں کا عوام کے مسائل پر نہیں اپنے مفادات پر اتفاق ہواہے ۔ ہمیں خوشی ہے کہ تینوں حکمران پارٹیاں اب ایک پیج پر آ گئی ہیں ۔ وفاقی وزرائاعتراف کرتے ہیں کہ ضرورت سے زیادہ گندم موجود ہے جبکہ عوام کو آٹا نہیں مل رہا اگر ملتابھی ہے تو 70 روپے کلو جو حکمرانوں کی نااہلی نہیں تو کیا ہے ،آٹے کے بعد اب چینی کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ، ایک اور بحران سر اٹھا رہاہے مگر حکمران اسی طرح غفلت کا شکار ہیں ۔ غربت مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل نے ملک کو گھیر رکھا ہے ۔ پی ٹی آئی کے آنے کے بعد غربت کی شرح میں اضافہ اور معیشت کی شرح نمو میں کمی آئی ، 70 فیصد لوگ روز کماتے اور روز کھاتے ہیں اور غربت کی لکیر سے نیچے لڑھک گئے ہیں ۔