کراچی ( سٹاف رپورٹر ) سپرہائی وے کاٹھور پل کے قریب ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیوروں کی جانب سے ٹول ٹیکس زیادہ وصول کئے جانے پر احتجاج سے سپرہائی وے اور لنک روڈ پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا، جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین کا ٹول ٹیکس انتظامیہ سے جھگڑا ہو گیا، اس دوران مبینہ طور پر فائرنگ سے احتجاج میں شامل 3افراد جاں بحق اور 5زخمی ہوگئے جس کے بعد مظاہرین کے مزید ساتھی وہاں پہنچ گئے ۔تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ کے علاقے کاٹھور سپر ہائی کے قریب لنک روڈ پر اوور لوڈنگ گاڑیوں کے لئے قائم کانٹے کے عملے اور گاڑیوں کے ڈرائیوروں میں اوور لوڈنگ سے منع کرنے پر جھگڑاہوگیا اس دوران ڈرائیوروں نے کانٹے کے عملے پر پتھرائو کیا، کانٹے پر موجود اہلکاروں کی طرف سے مبینہ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔جناح ہسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کر کے نعشوں کو ایدھی سردخانے منتقل کردیا گیا، اطلاع پر پولیس ، رینجرز اور ایف ڈبلیو او کے اعلی افسران اور بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے مشتعل افراد کو بات چیت سے قابو کیا لیکن مشتعل ٹرانسپورٹرز اورڈرائیوروں نے تین افراد کی ہلاکت پر ایم نائن پردھرنا دیے کر بیٹھ گئے ،دھرنے کے نتیجے میں کاٹھور کے قریب نائن ایم پر سڑک بلاک ہونے کے نتیجے میں حیدرآباد سے کراچی جانے والی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اور گاڑیوں میں سوار مسافروں کو شدید دشواری کاسامنا کرنا پڑا۔رائیوروں نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ساتھ زیادتی کی گئی ، ہمیں مختلف جگہ پر کھڑا کرکے کانٹاکرکے تنگ کیا جاتا ہے ، دوسری جانب کانٹے پر موجود عملے کا کہنا ہے کہ بڑی گاڑیوں والے اوور لوڈنگ کرکے سپر ہائی وے پر جانا چاہتے ہیں ہم نے ان کو منع کیا لیکن ڈرائیوروں نے عملے پر پتھرائو کیا اور ملک دشمن نعرے لگانا شروع کردیئے ۔ پولیس کے لاٹھی چارج اور آنسوگیس کا استعمال پر مظاہرین نے بھی پتھرائو کیا جس سے اہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی ہوئے ۔آخری اطلاعات تک مظاہرین کا دھرنا جاری تھا۔واقعہ کیخلاف ٹرانسپورٹرز نے آ ج ہڑتال کااعلان کردیا۔