اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی ، نیوزایجنسیاں ) پاکستان نے سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت سے مبینہ لانچ پیڈزکی تفصیل حاصل کرکے دیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے کنٹرول لائن پرمبینہ لانچ پیڈزکے دعوے کومسترد کرتے ہیں۔سلامتی کونسل کے پی فائیوممالک بھارت سے مبینہ لانچ پیڈزکی تفصیل حاصل کرکے ہمیں دیں۔ ترجمان نے کہا پاکستان نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا، غیر ملکی سفیروں اور صحافیوں کو ایل او سی کا دورہ کرایا۔سفارتکاروں نے جورا کے بازار میں تباہ کاریاں بھی دیکھیں، سفارتکاروں کو بھارتی اشتعال انگیزیوں سے آگاہ کیا گیا، بھارتی ہائی کمیشن کو ساتھ لے جانے کی باضابطہ دعوت دی گئی تھی، لیکن وہ نہیں آئے ۔ بھارتی ہائی کمیشن مبینہ کیمپس کا محل وقوع بتانے میں ناکام رہا۔ ترجمان کا کہنا تھا الزامات لگانے کا سلسلہ ختم کیا جائے تاکہ مسئلے کے حل کی جانب بڑھ سکیں۔اصل مسئلہ مقبوضہ کشمیر ہے جو کشمیریوں کے امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔مسلسل لاک ڈائون سے کشمیر کی صورتحال خراب ہورہی ہے ۔ 80 لاکھ کشمیری دنیا سے کٹ چکے ۔سفارتکاروں کے دورے سے عالمی برادری کے سامنے بھارتی جھوٹ اور مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والے انسانی بحران سے بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹانے کی بھارت کی بدحواسی پر مبنی کوششیں بے نقاب ہوگئی ہیں۔ترجمان نے کہا کرتاپور راہداری کے معاملے پر پاکستان سنجیدہ ہے ۔ پاکستان کی کوشش ہے معاہدے پر آج دستخط ہوجائیں جس کے بعد اس کے افتتاح کی مزید تفصیلات طے کی جائیں گی۔ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کیلئے کوششیں جاری ہیں جبکہ پاکستان افغان امن عمل کا حصہ رہا ہے اور کل ماسکومیں ہونے والے افغان مذاکرات میں شامل ہو گا۔ انہوں نے کہا ورلڈ بینک کے ذریعے پانی کامسئلہ بھارت سے اٹھائیں گے ، اگرنظرانداز کیا گیا تو دیگر آپشنز پر غور کریں گے ۔ پاکستان ون چائنہ پالیسی پرعمل پیرا ہے ، تمام ممالک ایک دوسرے کے داخلی امور میں مداخلت سے گریز کریں۔