لاہور(خصوصی نمائندہ) پنجاب کابینہ کے اجلاس میں پنجاب وائلڈ لائف (پروٹیکشن، پریزرویشن، کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ) ترمیمی ایکٹ 2007کے سیکشن 2(S)، 21 اور 38 میں ترامیم کا فیصلہ کیاگیا جس کے تحت صوبے میں جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے غیر قانونی شکار پر جرمانے اور سزاؤں کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا ، یہ فیصلہ بھی کیاگیاکہ یکم نومبر سے شروع ہونے والے ہنٹنگ سیزن سے قبل غیر قانونی شکار پر جرمانے اور سزائیں مزید بڑھائی جائیں گی،اجلاس میں صحرائے چولستان میں سرپلس کالے ہرن، چنکارا اور نیل گائے کے شکار کی اجازت دینے کا فیصلہ کیاگیا،کابینہ نے 62 سرپلس کالے ہرن، 21 چنکارا اور 27 نیل گائے کے شکار کی اجازت دینے کے فیصلے کی منظوری دیدی ، اجلاس میں دی پنجاب آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ترمیمی ایکٹ 2019 کی منظوری بھی دی گئی جبکہ فشریز رولز 1965 میں ترمیم کی منظوری موخر کردی گئی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جن ڈیمز سے پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے وہاں پر ماہی پروری کے باعث پانی آلودہ ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں ،اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لیا جائے اور سٹیک ہولڈرز تمام جزئیات کا جائزہ لے کر اگلے اجلاس میں حتمی سفارشات پیش کریں،اجلاس میں کرونا وائرس کے باعث ہمسایہ ملکوں میں پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر صوبہ میں ضروری حفاظتی تدابیر پر موثر انداز میں عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا،وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متعلقہ ادارے ہمہ وقت چوکس رہیں اور صورتحال پر کڑی نظر رکھی جائے ، ہمسایہ ممالک خصوصاً چین اورایران سے درآمد ہونے والی کھانے پینے والی اشیاء کی قلت کسی صورت نہیں ہونی چاہیئے ۔اجلاس میں پنجاب کابینہ کے 24 ویں اجلاس کے منٹس کی توثیق کی گئی،صوبائی وزراء ، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔دریں اثنا وزیراعلیٰ سے ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے ملاقات کی،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے ایران میں کرونا وائرس کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ،وزیراعلیٰ نے سابق ناظم کراچی نعمت اﷲ خان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ،وزیراعلیٰ نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔