واشنگٹن (نیٹ نیوز)امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کو کرونا سے نمٹنے کیلئے ناکافی اور دیر سے کئے گئے اقدامات پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔امریکہ کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیئس ڈیزیزس کے سربراہ اور کرونا وائرس پر حکومتی ترجمان ڈاکٹر انتھونی ایس فوچی نے بھی حکومتی اقدامات پر محتاط لفظوں میں تنقید کی ہے ۔ ڈاکٹر فوچی نے کہا صورتحال بہت گھمبیر ہے اور ہمیں انتہائی جارحانہ اقدامات کرنا ہونگے ۔فوچی نے کہاانتظامیہ نے تاحال اندرون ملک سفر پر پابندیوں کے متعلق کوئی منظم منصوبہ نہیں بنایا ہے ۔وبا جس پیمانے پر پھیل رہی ہے اس کیخلاف انتہائی جارحانہ اقدامات کی ضرورت ہے ۔ٹرمپ کی جانب سے کرونا کو چینی وائرس کہنے کے سوال پر ڈاکٹر فوچی نے کہا کہ وہ ایسا کبھی نہیں کہیں گے کیونکہ اسکی کوئی بنیاد نہیں ہے ۔ اس سوال پر کہ صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین نے معلومات چھپائیں اور انہیں تین، چار ماہ پہلے ہی ہمیں بتا دینا چاہئے تھا، فوچی کا کہنا تھا کہ میں اعلیٰ حکام کو بتاؤں گا کہ یہ مناسب بات نہیں ہے اور جب اگلی دفعہ وہ ٹرمپ کیساتھ ملاقات کرینگے تو انہیں مشورہ دینگے کہ صدر صاحب یہ مناسب بات نہیں ہے اور آپ آئندہ ایسا نہ کہیں۔کرونا کے حوالے سے اقدامات اور ویکسین کے موضوع پر ڈاکٹر فوچی ٹرمپ سے مختلف بیان دئیے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے کرونا کے علاج کیلئے ملیریا کی دوائی تجویز کی تھی اور اسکی بھرپور وکالت بھی کی تھی تاہم ڈاکٹر فوچی نے سختی سے اس بات کی تردید کی اور کہا کہ میرا نہیں خیال کہ وہ دوائی اس مقصد کیلئے ضروری ہے ۔