اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ نیٹ نیوز) وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عالمی برادری کی بڑھتی ہوئی تشویش کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عالمی برادری کے ردعمل اور تشویش کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عالمی رہنماؤں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز اور اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشیل باچلیٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چھ ہفتے سے جاری کرفیو کو ختم کیا جائے ۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برداری کو مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے بہیمانہ مظالم اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے لاتعلق نہیں رہنا چاہئے ۔عمران خان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ اب عمل کا وقت آگیا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر غیر جانبدار انکوائری کمیشن بنایا جائے ۔ عمران خان نے کہا خود اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اپنی گزشتہ 2 رپورٹس میں ایسا تحقیقاتی کمیشن بنانے کی سفارش کی تھی۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے ایک اور ٹویٹ میں کہاہے کہ ناکامی اورتنقید کے خوف کے شکار افراد زندگی میں کچھ حاصل نہیں کرسکتے ۔انہوں نے سابق امریکی صدر تھیوڈرروزویلٹ کا ایک قول بھی شیئر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ قول پاکستان کے نوجوانوں کیلئے بہترین نصیحت ہے ۔ روز ویلٹ نے اپنے قول میں کہاہے کہ تنقید کرنے والے اورمضبوط آدمی کی ٹھوکر کی نشاندہی کرنے والے کوئی معانی نہیں رکھتے ،سہرا اُس آدمی کے سر ہے جومیدان میں ہے ، جس کا چہرہ دھول ، پسینے اورخون سے اٹا ہے ، جو بہادری اورہمت سے کوشش کرتا ہے ، جو باربار غلطیاں کرتا ہے کیونکہ کوئی بھی کوشش غلطیوں اورخامیوں سے مبراء نہیں ہوتی لیکن باہمت لوگ کوششیں جاری رکھتے ہیں، یہ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو انتہائی خلوص اورلگن سے کام کرنا جانتے ہیں،ایسے لوگ اچھے مقصد کیلئے اپنی توانائیاں صرف کرتے ہیں،یہ ایسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں اچھے حالات میں آخر میں بڑی کامیابیوں کے ملنے کا اچھی طرح سے یقین ہوتا ہے ، یہ لوگ برے وقت میں، جب وہ ناکام ہوتے ہیں، ہمت، وقار اورثابت قدمی سے حالات کا مقابلہ کرتے ہیں تاکہ ان کا نام ایسے کم ہمت اوربزدل لوگوں میں شمارنہ ہو۔