اسلام آباد( سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن )پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن و سلامتی کا متمنی ہے ، خطے میں تنازعات کے خاتمے کی خواہش رکھتے ہیں،کسی مس ایڈونچر کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں،بھارت کو کلبھوشن کے معاملہ پر پاکستانی عدالتوں سے تعاون کرنا چاہئے ، پاکستان کبھی بھارت سے مذاکرات سے نہیں ہچکچایا بھارت سے کورونا ویکسین حاصل کرنے کا کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہے ۔گزشتہ روزترجمان دفترخارجہ نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے ، قابض انڈین فوج نے مزید 7 کشمیریوں کو شہید کر دیا، عالمی برادری کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے ۔ بھارت کوکشمیرپر بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے بھارت کو مناسب ماحول پیدا کرنا ہوگا،پاکستان سمجھتا ہے کہ اس حوالے سے تیسرے فریق کی ثالثی درست ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا افغانستان صورتحال پر موقف بڑا واضح رہا ہے ،پاکستان جاری افغان مذاکرات میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترک صدر نے وزیراعظم عمران کو فون کی اور افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر بات چیت کی،استنبول کانفرنس کو افغان امن کے لئے اہم سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سعودی عرب پر حوثی ملیشیا کے میزائل اور ڈرون حملوں کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایسے حملوں کی فوری روک تھام کا پر زور مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، سلامتی اور علاقائی سالمیت کو درپیش ہر خطرے میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جرمنی کا دورہ کیا اور جرمن پارلیمنٹ کے صدر کو کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔