اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وزیراعظم عمران کے واضح احکامات کے باوجود ایک سال کے دوران سرکاری اداروں اور کمپنیوں میں ایڈہاک ازم کا خاتمہ نہیں ہوسکا،27وزارتوں کے ماتحت 135ادارے اور کمپنیاں مستقل سربراہان سے بدستور محروم ہیں،بیوروکریٹس اور بعض وزراء کی اشیرباد سے جونیئر افسروں کو اداروں اور کمپنیوں میں عارضی سربراہ تعینات کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے خالی اسامیوں اور عارضی تعیناتیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو وفاقی کابینہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔وفاقی وزراء نے خالی اسامیوں کیلئے پیکج پر کشش بنانے کا مطالبہ کردیا۔ 92 نیوز کو موصول سرکاری دستاویز کے مطابق وزیراعظم نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے وزارتوں،ڈویژن اور ان کے متعلقہ اداروں میں سی ای او اور ایم ڈی کی موجودہ اسامیوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ۔سی ای او،ایم ڈی کی بھرتی متعلقہ وزارت،ڈویژن کی جانب سے کی جاتی ہے ۔رولز آف بزنس کے رول11(C)کے تحت اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے اس حوالے سے مشاورت کی جاتی ہے ۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 27وزارتوں اور ڈویژن کی135اسامیوں کی نشاندہی کی ہے جن میں سی ای او،ایم ڈی،ڈی جی اور سربراہان کا تقرر نہیں کیا گیا۔ان 135خالی اسامیوں میں سے 14پر تعیناتی ہونے کے قریب ہے جبکہ 14مزید اداروں کو نجکاری،تنظیم نو کے حوالے سے تجویز کیا گیا جس کے باعث نئی تقرری نہیں کی جا سکتی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارتوں اور ڈویژن کو عارضی تعیناتیوں کی بجائے مستقل تعیناتیاں کرنے کی درخواست کی ہے ۔وفاقی وزراء نے اعتراض اٹھایا کہ اداروں میں قابل افراد کی تعیناتیوں کی کوشش کو پر کشش رعایتی پیکج نا ہونے کے باعث دھچکا پہنچتا ہے اس لیے رعایتی پیکج کو پرکشش بنایا جائے ۔وزیر اعظم نے بڑے پیمانے پر ایڈہاک پرکی جانے والی تعیناتیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی وزارتوں کو کارکرگی بہتر بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرور ت ہے ۔وزیراعظم نے وزارتوں کو ایک ہفتے کے اندر مستقل تعیناتیوں کے حوالے سے ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت کردی ہے ،ایسے تمام کیس جن میں بھرتیوں کے حوالے سے قواعد وضوابط میں تبدیلی درکار ہو ان کو عملدرآمد کمیٹی کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔عملدر آمد کمیٹی15دن کے اندرتمام کیسوں کا فیصلہ کرے گی۔