اسلا م آباد ،لاہور،پشاور،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا نے پاکستان میں خطرے کی گھنٹی بجادی اور ایک ہی روز میں مزید100افرادکی جان لے لی جبکہ اموات کی مجموعی تعداد14356ہو گئی ۔ قبل ازیں تقریباً 9 ماہ پہلے گزشتہ برس 11 جون کو ایک دن میں 101 اموات ریکارڈ ہوئی تھیں۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح8.8فیصدرہی ۔کوروناکے 4084نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد663200ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد48566ہو گئی،3170مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کل600278صحتیاب ہو چکے ۔علاوہ ازیں سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ بھی کورونامیں مبتلا ہوگئے ۔ ٹویٹ میں نئے وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر نے حفیظ شیخ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی اطلاع دی اور انکی جلد صحتیابی کیلئے دعاؤں کی اپیل کی۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں وبا کی تیسری لہر کے دوران2467نئے کیس سامنے آگئے اورمزید73مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ اموات کی کل تعداد6317ہوگئی ۔لاہور میں کورونا کا پھیلائو تشویشناک حد تک بڑھ گیا ،کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 24 فیصد تک پہنچ گئی ،راولپنڈی 18, فیصل آباد 12,گوجرانوالہ 12, ملتان10, بہاولپور میں 8 فیصد شرح رپورٹ ہوئی۔ لاہورمیں 1402، ننکانہ 8، قصور 17، شیخوپورہ 22، راولپنڈی 147،گوجرانوالہ 53،سیالکوٹ 72، ملتان 112، فیصل آباد 178،بہاولپورمیں63کیس سامنے آئے ۔لاہور میں کوروناکے 877 مریض مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں، 69 فیصد ہائی ڈیپنڈینسی یونٹس بستر بھر گئے ،آئی سی یو 74 فیصد وینٹی لیٹرز مریضوں سے بھر گئے ، 606 صدقہ اور 271 مشتبہ مریض زیر علاج ہیں۔ سر گنگارام ہسپتال میں 50 فیصد،سروسز ہسپتال میں 68 فیصد ، میو ہسپتال میں 98 فیصد، نواز شریف ہسپتال یکی گیٹ میں70 فیصد، جنرل ہسپتال میں 70 فیصد اور جناح ہسپتال 73فیصد وینٹی لیٹرز بھر گئے ۔چکوال میں کورونا متاثرہ مریضوں کی تعداد 90تک جا پہنچی جبکہ تعلیمی ادارے وباپھیلائو کا بڑا مرکز بن گئے ۔سیالکوٹ کے گورنمنٹ علامہ اقبال ٹیچنگ میموریل ہسپتال میں مزید2کوروناکر مریض انتقال کر گئے ۔الہ آبادمیں انچارج پاکستان سٹیزن پورٹل کمپلین سیل محکمہ صحت سردار محمد حسن ڈوگر کو بھی کورونا ہوگیا۔کمشنر لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان نے شہر بھر لاک ڈائون کی چیکنگ کرتے ہوئے 2ریسٹورنٹس کوسیل کردیا ۔دریں اثنا ڈی سی لاہور مدثر ریاض نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مجموعی طور پر 31 دکانوں ، سٹورز و میرج ہالز کو سیل اور 94 ہزار روپے کے جرمانے کئے گئے ۔ اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ابراہیم ارباب نے اقبال ٹاؤن مارکیٹ کا دورہ کیا اور 5 دکانوں کو سیل کرایا جبکہ 3 افراد کو گرفتار کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی فیضان احمد نے 5 دکانوں، 3 ہوٹلز، 3 بس ٹرمینلز میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر بسوں کو قبضے میں لیا اور 2 میرج ہالز کو سیل جبکہ 40 ہزار روپے کا جرمانہ کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر شالیمار منصور قاضی نے 13 دکانوں و میرج ہالز کو سیل، 4 کو جرمانے جبکہ 8 کیخلاف ایف آئی آرز کا اندراج کرایا جبکہ 54 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔لاہور پولیس نے ماسک اور کاروباری اوقات کار سمیت حکومتی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر اب تک مختلف تھانوں میں قانون شکن عناصر کیخلاف 420 مقدمات درج کر لئے ۔ ادھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور وبا کے پھیلا ئوکو روکنے کیلئے متعدد اہم فیصلے کئے گئے ، پشاور میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔معاون خصوصی کامران بنگش نے بتایا کہ آج سے صوبہ میں میرج ہالز کے اندر شادی کی تقریبات پر پابندی ہوگی، اس وقت صوبہ کے 16 اضلاع میں کورونا مثبت کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے اسلئے وہاں تعلیمی اداروں کو بند کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔ کسی بھی ضلع میں کورونا مثبت کیسز5 فیصد ہونے پر وہاں تعلیمی اداروں کو بند کیا جائیگا۔سول سیکرٹریٹ میں ملاقاتیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ سرکاری دفاتر میں صرف 50 فیصد عملہ کام کریگا ، صوبائی وزرا کو اختیار ہوگا کہ وہ حالات کے مطابق اپنے دفاتر میں عملے کو مزید کم کریں۔ رمضان تک سیف ڈیز پر انٹر پراونشل ٹرانسپورٹ بند رہیگی۔ پولیو مہم جاری رہے گی۔ حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں حکومت مزید سخت فیصلوں پر مجبور ہوگی۔ سی سی پی او پشاور عباس احسن کے مطابق ماسک نہ پہننے والوں کو مرحلہ وار گرفتار کیا جائیگا۔دنیا بھرمیں ہلاکتیں28لاکھ 10ہزارسے زائد ہو گئیں۔سب سے بڑی کورونا ویکسی نیشن مہم کے دعویداربھارت میں کورونا کی صورتحال بدترین ہونے لگی اور پوری قوم جان لیوا خطرے میں مبتلا ہے ۔بھارت میں مزید355 اموات اور53ہزارسے زائد کیس سامنے آگئے ۔مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللّہ کو بھی کورونا ہوگیا۔ وبا کے بڑھتے کیسز پر ریاست مہاراشٹر میں مکمل لاک ڈاؤن اور رات 8 بجے سے صبح 7 بجے تک کرفیو نافذ کردیا گیا۔