اسلام آباد (نامہ نگار، خبر نگار خصوصی،92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں ) قومی احتساب بیورو (نیب )کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے نیب کیخلاف یکطرفہ مہم چلائی جارہی ہے ،جن کیخلاف تحقیقات جاری ہیں وہی لوگ منفی پروپیگنڈہ کررہے ہیں، مذموم پراپیگنڈے کی وجہ سے ملزمان چودھری بن رہے ہیں اور نیب کٹہرے میں کھڑی ہے ، کوئی دھمکی اور بلیک میلنگ راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی،سیاسی جوڑ توڑ کاالزام ثابت ہوجائے توگھر چلا جائونگا، نیب پر صرف کورونا پھیلانے کا الزام نہیں لگا، باقی سب لگے جو برداشت کیے ،اس سے زیادہ بڑااحتساب کیاہوگا۔ اسلام آباد میں ایوان صنعت و تجارت میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا وہ لوگ جن کی جانب کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھ نہیں سکتا تھا، کوئی چھو نہیں سکتا تھا نیب نے انہیں احتساب کیلئے بلایا اور پوچھا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا اور انہوں نے ملک سے جانا ہی مناسب سمجھا۔جو لوگ کہتے دھیلے کی کرپشن نہیں کی،یقین کریں ان کیخلاف بھی اربوں کی کرپشن نکلے گی۔نیب کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ، نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں، کرپشن اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ کسی شعبے میں بیجا مداخلت نہیں کی، ثابت ہو جائے ایک تاجر نے بھی نیب کے خوف سے ملک چھوڑا تو گھر چلا جائوں گا۔ 1235 کیسز میں سے ایک بھی بزنس مینوں کیخلاف نہیں،کبھی تنقید کا برا نہیں مانا، آج بھی احتساب کیلئے موجود ہوں، ان لوگوں کے پیسے واپس کرارہا ہوں جن کے پاس کھانے کیلئے روٹی نہیں ، بدعنوانی کو دیکھ کر نیب آنکھیں بند نہیں کرسکتا، عوام رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری سوچ سمجھ کر کریں۔ کہا گیا نیب کی کسٹڈی میں 14اموات ہوئیں، آج تک ایسا نہیں ہوا آدمی بیمار ہو اور میں کہوں اسے حوالات میں رکھو۔انہوں نے اپنا واقعہ بتاتے ہوئے کہا سپریم کورٹ سے ریٹائرمنٹ کے وقت جب مجھے واجبات ملے تو ایک پلاٹ لینے کا سوچا اور اس کیلئے یکمشت 45 لاکھ روپے کی ادائیگی بھی کی لیکن آج تک پلاٹ ملا نہ وہ 45 لاکھ روپے ملے ۔