مکرمی ! پاکستان کا شمارکپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پرہے اور کپاس کو پاکستان کی معیشت میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے کیونکہ ہماری ملکی برآمدات کا 50 فیصد سے زائد انحصار کپاس پر ہے جس سے ملک کو کثیر زرِمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے۔ کاشتکاروں میں منظور شدہ اقسام کے بیج کپاس پر1 ہزار روپے فی بیگ سبسڈی دی گئی۔ کپاس کے کاشتکاروں کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لئے کھادوں پر سبسڈی فراہم کی گئی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کپاس کے کاشتکار و دیگر گھریلو صارفین جنہوں نے ایندھن کیلئے چھڑیاں سٹاک کی ہوئی ہیں وہ انہیں اچھی طرح صاف کرلیں چھڑیوں کے ساتھ لگے ہوئے ٹینڈوں کو فوری طور پر اچھی طرح جھاڑ کرعلیحدہ کرلیں اور فوراً تلف کردیں تاکہ محکمہ زراعت کو کسی بھی کاشتکار یا صارف کے خلاف دفعہ 144 کے تحت کارروائی نہ کرنا پڑے۔ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کاوشوں سے ہی اس کیڑے کا قلع قمع کرکے آئندہ کپاس کی کوالٹی اور پیداوار میں اضافہ سے ملکی معیشت مستحکم کی جاسکتی ہے۔ ( شفیق عصمت کاہلوں،یزمان بہاولپور)