لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی جماعت اپنے پیڈ ورکرز کی فنڈنگ سے چلتی ہے ،جس طرح چندے سے عمران خان نے ہسپتال اور نمل یونیورسٹی بنائی،اسی طرح اپنے ممبرز کی مدد سے ہم پارٹی چلاتے ہیں۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں اینکر پرسن شازیہ ذیشان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 40ہزار کے قریب ممبرز کے اکائونٹس کی تفصیلات ہم الیکشن کمیشن میں جمع کر ا چکے ہیں ۔ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم فنڈنگ کے گڑھے میں سو بار گریں مگر ان کو ضرور گرائیں گے ، یہ صرف غیر قانونی فنڈنگ نہیں بلکہ یہ ملک دشمن فنڈنگ ہے ،یہ لابیز سے پیسہ حاصل کرکے اس ملک پر مسلط ہوئے ہیں ،یہ عدالتوں کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ وزیر اعظم کے جو آئینی ماہرین ہیں یا جن سے وہ مشاورت کرتے ہیں ،انہوں نے اس فارن فنڈنگ کیس کی سنگینی کے بارے میں وزیر اعظم کو اندھیرے میں رکھا ہوا ہے ،یہ بہت سیریس مسئلہ ،اب اگر فیصلہ ہوتا ہے تو فنڈنگ ضبط ہوجائے گی ۔ دفاعی تجزیہ کار جنرل( ر ) نعیم لودھی نے کہا ہے کہ ارنب گوسوامی کا معاملہ سے صرف بھارتی میڈیا بے نقاب نہیں ہوا بلکہ پوری سٹیٹ بے نقاب ہوگئی ۔ہندوستان کے لئے سوچنے کی ضرورت ہے کہ ان کی ٹاپ سیکرٹس کس طرح ٹی وی اینکرز کے پاس آتی ہیں ۔ بیوروچیف اسلا م آباد سہیل اقبال بھٹی نے کہا ہے کہ عالمی کمپنیوں نے پاکستان کو مہنگی ایل این جی بھی دینے سے انکار اس لئے کیا کہ ہم نے مقررہ وقت پر آرڈر نہیں کئے ،اس وقت بہت مشکل حالات ہیں ، وزیر اعظم کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے ،ہمیں بدترین گیس قلت کا سامنا ہے جس سے مجبوراً ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 8سو سے زائد مختلف انڈسٹریل یونٹ جو بجلی پر گیس پیدا کرتے ہیں حکومت نے ہاتھ کھڑے کردئیے کہ ہم ان کو گیس فراہم نہیں کرسکتے ۔