لاہور،راولپنڈی،پشاور(جنرل رپورٹر،نامہ نگار خصوصی،خبر نگار)ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال گزشتہ روز بھی جاری رہی جبکہ ڈاکٹروں نے آج سے ڈی ایچ کیوز میں بھی کام کرنے کا اعلان کردیا۔انتظامیہ واضح ہدایات کے باوجود اوپی ڈیز کی بحالی کے متبادل انتظامات کرنے میں ناکام ہوگئی۔ادھر گرینڈہیلتھ الائنس آج ہسپتالوں کے باہر سڑکوں کو بندکرکے احتجاجی مظاہرے بھی کریں گے ۔ ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں علاج معالجہ کی سہولیات بند ہونے پر مریض دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔مریضوں کے مطابق ہیلتھ پروفیشنلز اور محکمہ کے درمیان لگی جنگ میں مریض پس رہے ہیں، حکومت جلد از جلد علاج معالجہ کی فراہمی کو ممکن بنائے ۔ہڑتال سے غریب لوگ نجی لیبارٹریوں پر تشخیصی ٹیسٹ کرانے پر مجبور ہوگئے ،گرینڈ ہیلتھ الائنس نے نجکاری کا قانون واپس لینے تک حکومت سے مذاکرات نہ کرنے اور ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ۔ینگ ڈاکٹرز، کنسلٹنٹس،پیرامیڈیکل سٹاف، نرسز اور دیگر عملے نے سرکاری ہسپتالوں کے شعبہ آؤٹ ڈور میں احتجاج کیا او رنعرے بازی کی ۔عہدیداروں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے آئندہ ہونے والے سیشن کے دوران مال روڈ پر دھرنا دے کر احتجاج کیا جائے گا۔ادھر خیبر پختونخوا میں ڈاکٹروں کے احتجاج کو 28روز مکمل ہوگئے ، ڈاکٹروں نے پنجاب اور اسلام آباد کے ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سے 25 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کرنے کیلئے تینوں ایسوسی ایشنز نے اسلام آباد میں بیٹھک کی ،حکومت نے بھی ڈاکٹروں سے مذاکرات جلد شروع کرنے کیلئے رابطہ کرلیا ، ڈاکٹروں نے مذاکرات کیلئے بھی اپنی کمیٹی تشکیل دیدی اور اپنے مطالبات ریجنل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی بل میں ترامیم کیلئے بھی تیاریاں مکمل کرلی ہے مگر ڈاکٹروں اور حکومت کے مابین کوئی ثالث نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات تاخیر کا شکار ہورہے ہیں ۔ گزشتہ روز رات گئے اسلام آباد میں اسلام آباد ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پنجاب ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ساتھ بیٹھک جاری رہی جسکا ایجنڈا کل اسلام آباد میں احتجاج ہے ، اگر ڈاکٹرز متفق ہوتے ہیں تو پھر ڈاکٹرز اسلام آباد میں دھرنا دیں گے ۔