اسلام آباد (ملک سعیداعوان)ملک میں ٹماٹر کی قیمتیں آسمان پر پہنچنے کے باوجود وزارت قومی غذائی تحفظ اور صوبائی محکموں کی طرف سے مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے اقدامات نہ اٹھائے جا سکے ،ٹماٹر اور پیاز کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے مڈل مین اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائیوں کے حکومتی دعوے اور دونوں فصلوں کی سٹوریج کے حوالے سے وزارت فوڈ سکیورٹی کی سفارشات تاحال عملدرآمد کی منتظر ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق وزارت فوڈ سکیورٹی کی طرف سے گزشتہ سال ٹماٹر اور پیاز کی قلت اور قیمتیں بڑھنے پر کاشتکاروں سے دونوں فصلیں خرید کر وفاق اور صوبوں کے کولڈ سٹویج میں سٹور کرنے اور بعد ازاں بحران کے موقع پر مارکیٹس کو مہیا کرنے کی سفارشات تیار کی گئیں تھیں تاہم ایک سال گزرنے کے بعد ان سفارشات کو پس پشت ڈال دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق دسمبر کے وسط تک سندھ سے ٹماٹر کی فصل آنی شروع ہو جائے گی ، رواں سال صرف سندھ سے ٹماٹر کی پیدوار کا تخمینہ 40ہزار ٹن لگایا گیا ہے تاہم وزارت اور صوبائی محکموں کی طرف سے پیشگی اقدامات نہ کئے جانے کی وجہ سے رواں سال بھی کاشتکاروں کو لوٹنے کیلئے مڈل مین آزاد ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی فصل آنے پر کاشتکارٹماٹر5سے 10روپے کلو تک فروخت کرنے میں مجبور ہوں گے ۔