فیصل آباد(نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے مستقل طورپر چھٹکارا کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے ، اس سلسلے میں برآمدات میں اضافہ ہی وہ اہم طریقہ ہے جس سے نہ صرف معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جاسکتا ہے بلکہ آئی ایم ایف سے نجات بھی ممکن ہے ۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری اور ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن میں صنعتکاروں ، تاجروں اور برآمدکنندگان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کم سے کم وسائل کو بروئے کارلاتے ہوئے برآمدات میں اضافے کے لئے کوششیں کررہی ہے ، صنعتکاروں ، تاجروں اور برآمدکنندگان کو حکومت کی مدد کرنا ہوگی ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ آئی ایم ایف بجلی کی فی یونٹ قیمت میں3.79روپے اضافے کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو پہلے سے دیئے گئے پیکج بھی ختم کرنے کا مطالبہ کررہی ہے ، لیکن ہم ایسا کوئی فیصلہ نہیں کریں گے جو قومی مفاد کے خلاف ہو۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمت 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے بات بھی بالکل غلط ہے بلکہ گیس کی قیمت6.5 ڈالر اور بجلی کی قیمت 7.7 سینٹ کرنے کی تجویز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو مزید سہولتیں دینے کے ساتھ نان فائلر پر مزید ٹیکس لگانے کے حق میں ہیں، ٹیکس چوروں کو کڑے محاسبے کا سامنا کرناہوگا،10 سال پہلے پاکستان پر قرضہ 8 ہزار ارب روپے تھا جو اب 28 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکاہے ۔اسد عمر نے بزنس کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ ویلیو ایڈیشن ، گلوبل سپلائی چین اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سمیت دیگر اہم عالمی مسائل پر بھی توجہ دیں تاکہ برآمدات کو پائیدار بنیادوں پر بڑھایا جا سکے ۔وزیرمملکت ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ موجودہ حکومت گیس کی یکساں قیمت سمیت کئی دعوے پورے کر چکی ہے جبکہ باقی وعدوں پر کام ہور ہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 18 ارب جبکہ مالیاتی خسارہ 22 ارب ڈالر ہے اس کے باوجود برآمدات کو بڑھانے کیلئے ریگولیٹری ڈیوٹی کو کم کیا گیا ۔