اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی، خصوصی نیوز رپورٹر، سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ ،نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے حکومت اور فوج میں کسی قسم کی کوئی غلط فہمی نہیں ، عسکری قیادت سے میرے سے زیادہ بہتر تعلقات کسی کے نہیں، ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر ہونے والی قیاس آرائیاں درست نہیں، اس میں تکنیکی خامی تھی جو ٹھیک ہوجائے گی۔ وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا،وزیراعظم نے موجودہ صورتحال پر پارلیمانی پارٹی کواعتماد میں لیا۔ اجلاس میں افغانستان کے معاملے پربھی گفتگوکی گئی،رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے اعلی سطح کاپارلیمانی وفدافغانستان بھیجنے کامطالبہ کیا،وزیراعظم نے کہا حکومت کی پہلی کوشش ہے افغانستان میں انسانی بحران پیدا نہ ہو، افغانستان میں استحکام ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا،ہماری حکومت نے اقلیتوں کے حقوق کیلئے سب سے زیادہ اقدامات کیے ہیں،مذہب کی جبری تبدیلی کیخلاف بل میں کچھ مسائل ہیں،اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے ، میں خود یہ سارا معاملہ دیکھ رہا ہوں۔وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کو حلقوں میں زیادہ وقت گزارنے کی ہدایت کی اورکہاترقیاتی منصوبے ایم این ایز کی مشاورت سے شروع کریں گے ، صحت کارڈ اور احساس راشن کارڈ بھی ارکان اسمبلی کی مشاورت سے دیں گے ، پارلیمانی پارٹی اجلاس میں مہنگائی پر بھی گفتگوکی گئی، وزیراعظم نے کہاحکومت کو مہنگائی کا احساس ہے ، مہنگائی کنٹرول کرنے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں،عالمی منڈی میں چیزوں کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ،پاکستان میں اب بھی خطے میں پٹرول کی قیمت سب سے کم ہے ،ہم لوگوں کو سمجھا نہیں پا رہے مہنگائی کی وجوہات کیا ہیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا انٹرویوز نہیں بلکہ نوٹیفکیشن ہو جائے گا۔ ا جلاس میں کسی کے انٹرویوز کے بات نہیں ہوئی اور وزیر اعظم نے کہا ہے سب ٹھیک ہو گا۔وزیر داخلہ سے صحافی نے سوال کیا شیخ صاحب انٹرویوز ہوں گے ؟ شیخ رشید نے کہا جلد نوٹیفکیشن ہو جائے گا۔ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ وزیراعظم سیاسی طور پر سوچ رہے تھے ، فوج کا اپنا طریقہ کار ہے ،وزیراعظم نے بتایا سب چیزیں طے ہوگئی ہیں، ہماری اور فوج کی بہت اچھی انڈر سٹینڈنگ ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا وزیراعظم نے بڑے بھرپور طریقے سے یہ بات کہی فوج اورحکومت ایک پیج پرہیں،جنرل باجوہ سے بہت ہی خوشگوارتعلقات ہیں،جوبھی نقطہ نظرہوتاہے وہ ہم بیٹھ کرآپس میں بات چیت سے طے ہوجاتا ہے ،وزیراعظم نے کہاوہ یہ سمجھتے ہیں پاکستان کی تاریخ میں سول ملٹری تعلقات اتنے اچھے نہیں رہے جتنے اچھے آج ہیں،بہترین سول ملٹری تعلقات کاکریڈٹ آرمی چیف کوبھی جاتاہے ،وزیراعظم نے کہاڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے متعلق معاملات طے پاچکے ،پراسیس شروع ہے ،جلد تعیناتی ہوگی۔صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا الحمد للہ حالات بالکل ٹھیک ہیں، کچھ لوگ اپنے آپ کو مشہور کرنے کیلئے بات توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں، ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا عمل جلد مکمل ہو جائے گا، ایک مخصوص طبقہ اس معاملے پر جو کھیل کھیلنا چاہتا تھا وہ ناکام ہو چکا ہے ۔اب کہا جا رہاہے وزیراعظم ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے انٹرویو کریں گے ، ان عہدوں پر تعیناتی سے قبل ملاقات ایک عمومی روایت ہے ، ایسے عمل کو بھی متنازعہ بنانا انتہائی نامناسب ہے ۔ انہوں نے کہا پارلیمانی میٹنگ میں ہمارا فوکس افغانستان پر تھا، ہم افغانستان میں اپنے بھائیوں کی مدد کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں دنیا بھی افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے ۔اگر افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا اور وہاں عدم استحکام پیدا ہوا تو افغانستان میں دہشتگرد اور انتہا پسند گروپ اپنی جگہ بنا سکتے ہیں ۔ہنگائی سے نمٹنے کے لئے ہم نے نئی اکنامک پالیسی فریم کی ہے ۔نومبر سے ہم تین بڑے پروگرام شروع کر رہے ہیں جس میں صحت کارڈ، کسان کارڈ اور احساس کارڈ شامل ہیں۔ وزیراعظم نے تمام ارکان کو ہدایت کی کہ 12 ربیع الاول کا دن شایان شان طریقے سے منایا جائے ۔ 12 ربیع الاول کو دو بڑی تقریبات ہوں گی، ایک تقریب ایوان صدر اور دوسری کنونشن سنٹر میں ہوگی۔وزیراعظم بڑے مذہبی اجتماع سے خطاب کریں گے ۔وزیراعظم نے این اے 133لاہورمیں ضمنی الیکشن کیلئے جمشیداقبال چیمہ کوٹکٹ دینے کی منظوری دیدی،وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراعلی پنجاب اور پارٹی کی سینئرقیادت شریک ہوئی،اجلاس میں این اے 133لاہورمیں ضمنی الیکشن پرمشاورت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا12 ربیع الاول کی تقریب پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی تقریب ہوگی۔ رحمت للعالمین اتھارٹی کے ذریعے پوری دنیا کو آپ ﷺ کی سیرت کی آگاہی دی جائے گی۔وزیراعظم کی زیرصدارت ہائوسنگ،تعمیرات اور ترقی پر قومی رابطہ کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں موجودہ اور نئے منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے صوبوں اور آزاد کشمیر کی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ سرسبز اور زرعی اراضی کے استعمال میں تبدیلی روکنے کیلئے قانون سازی میں تیزی لائیں، کیڈسٹرل میپنگ تجاوزات کے خاتمہ اور لینڈ ریونیو میں اضافہ کیلئے اہمیت کی حامل ہے ، نیاپاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت تعمیراتی سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد سے ابتک روزگار کے اڑھائی لاکھ مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ وزیراعظم سے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود اور خواجہ جلال الدین رومی نے بھی ملاقات کی، وزیراعظم کودبئی ایکسپو2020میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی،وزیراعظم کو نئی ٹیکسٹائل پالیسی پر پیشرفت اور اسکے جلد نفاذ کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی،وزیراعظم نے کہاحکومت ملک میں سرمایہ کاری اور برآمدات کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے ،سرمایہ کار حکومتی کاروبار دوست پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔وزیراعظم سے رکن قومی اسمبلی احسان اللہ ٹوانہ نے ملاقات کی،ملاقات میں معاون خصوصی سیاسی امور ملک عامر ڈوگر بھی شریک تھے ،ملاقات میں متعلقہ حلقے کے امور اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم نے ٹوئٹر پر ایک شاہراہ کے کنارے لگائے گئے درخت کو جدید مشینری سے دوسری جگہ منتقل کرنے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا حکومت درختوں کے تحفظ کیلئے پر عزم ہے اور ہر درخت کو محفوظ بنایا جارہا ہے ،یہاں تک کہ اگر کسی جگہ سے ضرورت کے مطابق کسی درخت کو ہٹانا مقصود ہو تو اس کو دوسری جگہ محفوظ منتقلی کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے ۔