اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے کورونا وائرس کے انسداد کیلئے ویکسین کی خریداری کے ضمن میں 15 کروڑڈالرکی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی اصولی منظوری دیدی ہے ، ویکسین کی پہلی کھیپ 5 فیصد آبادی یعنی صحت عامہ اورفرنٹ لائن کے ورکروں اور65 سال سے زائد عمر کے شہریوں کوفراہم کی جائیگی ،اس انتظام کے تحت ایک کروڑ افراد کوویکسین دی جائیگی، اجلاس میں جنوری سے لے کے جون2021 تک کی توسیعی مدت میں گروپ 20ممالک کے قرضوں کی سہولت کے اقدام کیلئے باضابطہ درخواست دینے کے ضمن میں وزارت اقتصادی امورکی درخواست کی منظوری بھی دی گئی ہے ۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس جمعہ کو یہاں وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیرصنعت وپیداوارحماداظہر،وزیراقتصادی امورمخدوم خسروبختیار،وزیراعظم کے مشیربرائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، مشیرپٹرولیم ندیم بابراوروزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقارمسعودنے شرکت کی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بڑے پیمانے پر ویکسین کی خریداری ، اس کی قیمت اوررسک کوکم کرنے کیلئے تمام متعلقہ سٹیٹ ہولڈرز سے مشاورت کے بعد جامع تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تعدادمیں کمی کا عمل شروع کرنے کیلئے 19.656 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، اسی طرح اجلاس میں وزیراعظم کے خصوصی پیکیج کے تحت سکلزفارآل سٹریٹجی پرعمل درآمد کیلئے 50 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی جبکہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی مختلف ضروریات کیلئے 68.93 کروڑ روپے کے تخصیصی بجٹ کی بھی منظوری دی گئی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت توانائی کی تجویز پرعمرون سے میسرزاوجی ڈی سی ایل کوباہمی مشاورت سے طے کردہ قیمت پرمیسرزاینگروکو 2.25 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مختص کرنے کی منظوری دی تاہم اسے فیلڈڈولپمنٹ پلان اورپیداواری لیزسے مشروط کردیا گیا۔اجلاس کوٹریڈنگ کارپویشن کے ذریعہ گندم کی صورتحال کے بارے میں بھی آگاہ کیاگیا،وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ اضافی 3 لاکھ 40 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی فراہمی کیلئے اقدامات جاری ہے ، 11 اکتوبرکو ٹینڈرجاری ہوا جو18 اکتوبرکوکھولاگیا، سب سے کم بولی دہندہ کی بولی کوقبول کیاگیا، اجلاس کوبتایا گیا کہ اب 2.248 ایم ایم ٹی گندم درآمد کی جائے گی۔