لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق منصوبہ بندی و ترقیاتی بورڈ پنجاب نے صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک کے مسائل کے حل اور ٹریفک کو رواں رکھنے کے لئے انڈر پاسز، فلائی اوورز اور یو ٹرنز کی تعمیر کی مخالفت کرتے ہوئے ایل ڈی اے کو مصروف شاہراہوں پر لو کاسٹ ٹریفک انجینئرنگ اور مینجمنٹ سلوشن پر کام کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ منصوبہ بندی و ترقیاتی بورڈ کا کہنا ہے کہ مستقل منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی ممکن نہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ ٹریفک کے ازدحام نے لاہور کی ٹریفک کو برسوں سے اتھل پتھل کر رکھا ہے جس کا حل صوبے کی مختلف حکومتیں انڈر پاسز، فلائی اوورز اور یو ٹرنز کی صورت میں نکالنے کی کوشش کرتی رہیں، جس سے کافی حد تک ان مسائل پر قابوپانے میں مدد ملی ہے ، خصوصاََ نگران صوبائی حکومت نے ٹریفک مسائل کے حل کے لئے کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں اوران پر اربوں روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسائل پر قابو پانے اور ٹریفک رواں رکھنے کے لیے جو منصوبے اس وقت زیر تعمیر ہیں انہیں بروقت مکمل کیا جائے تا کہ لوگوں کو راستوں کی بندش کے باعث مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ لہٰذا جاری منصوبوں کے فنڈز کا اجرا ان یقین دہانیوں کے بعد کیا جائے کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کو معینہ مدت مین مکمل کیا جائے گاتا کہ ان کی لاگت میں مزید اضافہ نہ ہو اور شہر میں ٹریفک کو بلا روک ٹوک رواں دواں رکھا جا سکے۔
لاہور کے ٹریفک منصوبے اور مسائل
جمعرات 25 جنوری 2024ء
لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق منصوبہ بندی و ترقیاتی بورڈ پنجاب نے صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک کے مسائل کے حل اور ٹریفک کو رواں رکھنے کے لئے انڈر پاسز، فلائی اوورز اور یو ٹرنز کی تعمیر کی مخالفت کرتے ہوئے ایل ڈی اے کو مصروف شاہراہوں پر لو کاسٹ ٹریفک انجینئرنگ اور مینجمنٹ سلوشن پر کام کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ منصوبہ بندی و ترقیاتی بورڈ کا کہنا ہے کہ مستقل منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی ممکن نہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ ٹریفک کے ازدحام نے لاہور کی ٹریفک کو برسوں سے اتھل پتھل کر رکھا ہے جس کا حل صوبے کی مختلف حکومتیں انڈر پاسز، فلائی اوورز اور یو ٹرنز کی صورت میں نکالنے کی کوشش کرتی رہیں، جس سے کافی حد تک ان مسائل پر قابوپانے میں مدد ملی ہے ، خصوصاََ نگران صوبائی حکومت نے ٹریفک مسائل کے حل کے لئے کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں اوران پر اربوں روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسائل پر قابو پانے اور ٹریفک رواں رکھنے کے لیے جو منصوبے اس وقت زیر تعمیر ہیں انہیں بروقت مکمل کیا جائے تا کہ لوگوں کو راستوں کی بندش کے باعث مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ لہٰذا جاری منصوبوں کے فنڈز کا اجرا ان یقین دہانیوں کے بعد کیا جائے کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کو معینہ مدت مین مکمل کیا جائے گاتا کہ ان کی لاگت میں مزید اضافہ نہ ہو اور شہر میں ٹریفک کو بلا روک ٹوک رواں دواں رکھا جا سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 25 جنوری 2024ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں