اسلام آباد،کابل،نیویارک(وقائع نگار خصوصی ،اے ایف پی،آن لائن)افغانستان پر پاکستان، چین، روس اور ایران کے نمائندگان کا ورچوئل اجلاس ہوا،مشترکہ اعلامیہ میں افغانستان میں القاعدہ ،داعش، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیااور مطالبہ کیا گیا کہ افغانستان ان دہشتگرد تنظیموں اور منشیات سمگلنگ نیٹ ورک کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق18 مئی کو افغانستان پر روس، چین، پاکستان اور ایران کے خصوصی نمائندوں کا ورچوئل اجلاس ہوا۔ اجلاس میں افغانستان کی موجود صورتحال اور مفاہمتی عمل کا جائزہ لیا گیا ۔مشترکہ اعلامیے میں 13 نکات سامنے آئے ۔ افغانستان کی علاقائی خود مختاری اور ترقی کااحترام کیا جائے گا۔افغان سیاسی قیادت کے درمیان معاہدہ کا خیر مقدم کیا گیا۔ ترجمان نے کہاکہ افغان طالبان اور سیاسی قیادت سمیت تمام دھڑوں کو ملکر انٹرا افغان مذاکرات جلد از جلد شروع کرنے پر زور دیا گیا۔افغانستان کو جلد از جلد پائیدار امن کے حصول میں تعاون فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔افغانستان سے غیر ملکی افواج کے ذمہ دارانہ انخلا ئاور بعد کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ترجمان نے امید کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد 2513(2020) پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔ افغانستان میں ہر قسم کے سیز فائر کیلئے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا ۔ ترجمان نے کہا کہ کویڈ 19 سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی ہر ممکن مدد کرنے کا عزم دہرایا گیا۔عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ افغان مہاجرین کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے ۔اتفاق کیا گیا کہ افغانستان کے حوالے سے جائزہ کیلئے رابطہ قائم رکھا جائے ۔دریں اثناافغان سکیورٹی فورسز نے شمالی شہر قندوز میں طالبان کا متعدد چوکیوں پر حملہ پسپا کردیا،جھڑپوں میں8سکیورٹی اہلکار اور3شہری ہلاک، 55زخمی ہوگئے جبکہ وزارت دفاع نے 40طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ مسلح افراد نے صوبہ پروان کے خیلا زئی گائوں کی مسجد میں مغرب کی نماز کے دوران فائرنگ کر کے 7نمازیوں کو شہید جبکہ12کو زخمی کر دیا۔قندھار میں سائیکل پر نصب ایک بم کا دھماکہ ہوا جس میں دو شہری ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے ۔قندھار میں پولیس وردی میں ملبوس مسلح شخص نے سکیورٹی چوکی پر اچانک فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں 5پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 7 زخمی ہو گئے ۔دریں اثنا اقوام متحدہ نے افغانستان میں پرتشدد واقعات میں کمی لانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے معاون مشن برائے افغانستان یوناما کے مطابق طالبان کے علاوہ افغان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں بھی عام افغان شہری ہلاک ہو رہے ہیں۔