Common frontend top

امتیاز احمد تارڑ


وزراء کو سند ِ فضلیت


اپوزیشن کو جرائم کا خوف۔ماضی آلودگی سے اَٹا پڑا۔ان حالات میں تحریک عدمِ اعتماد لانا،محض شوشہ۔ ان ہائوس تبدیلی کا شور ، اتحادیوں کے مطالبات میں اضافے کا باعث بن رہا۔جی ہاں بلیک میلنگ کا۔حکومتی اتحادی شاداں، تواپوزیشن ہاتھ ملتی رہ جائے گی۔اگر تحریک کی منظوری کا یقین ہوتا ،تو چپکے سے بازی پلٹنے کی کوشش کی جاتی۔عصرِحاضر کے عظیم دانشور کے کہا تھا:بڑے کاز کے لیے رازداری سے منزل کا قصد کریں۔ہوائوں تک کو خبر نہ ہو ۔اس قدر خامو شی سے حکمت عملی اختیار کی جائے کہ آگ اُگلنے والے پرندے آشیانوں سے اُڑ ہی نہ سکیں ۔یہاں
اتوار 13 فروری 2022ء مزید پڑھیے

مثالی افراد کی تعمیر وتشکیل

اتوار 06 فروری 2022ء
امتیاز احمد تارڑ
نیکی اور بدی کے درمیان صرف ایک قدم کا فاصلہ۔ایک قدم پیچھے ہٹیں تو ننگِ کائنات۔ایک قدم آگے بڑھائیں تو احسن تقویم ۔درمیان میں ٹھہرجائیں تو محض ہجوم۔خانقاہیںہجوم کو اشرف المخلوقات کے سانچے میں ڈھالتی ہیں۔خواجہ اجمیرؒ نے لاکھوںکے ہجوم کو بہترین انسان بنایا۔جی ہاں قابل تقلیدآدمی۔قطب الدین بختیار کاکیؒ،فرید الدین مسعود گنج شکرؒاورنظام الدین اولیاء ؒکے مراکز کھلی تصویر۔حاجی امدا داللہ مہاجر مکیؒ بھی۔سبھی انہی کے تربیت یافتہ ۔ مولانا حسین احمد مدنیؒ ، مولانا حفظ الرحمن سیوہارویؒ ، مولانا احمد سعید دہلویؒ جیسے اکابردیوبند کا خواجہ اجمیرؒ کی درگاہ پر حاضری کا معمول رہا ۔آج کے زمانے میں
مزید پڑھیے


لا علاج مرض

اتوار 30 جنوری 2022ء
امتیاز احمد تارڑ
سیاست وہ کھیل ہے،جس میںکسی بھی چیز سے زیادہ انحصار،حکمرانوں کی کارکردگی اور صلاحیت پر ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا:کرپشن خاتمے کا وعدہ 90یوم میں مکمل کر دیا ۔اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک یلغار تھی مگر یکطرفہ۔انوکھے دلائل کا انبار۔دوسری جانب ایک مہیب سناٹا۔اپوزیشن خاموش۔ جھوٹ ہمارے رگ و پے میں شامل مگرسوشل میڈیا نے اسے نیا لہجہ اور بے ساختگی بخشی ۔ملک میں ایک ہیجانی کیفیت ،ایسے میں افواہیں نہ پھوٹیں تو کیا پھوٹے۔دانشورنے کہا تھا:جہالت وہاں سے شروع ہوتی ہے،جہاں سے عقیدت کا آغاز ہوتاہے ۔ہم کہاں کھڑے ہیں؟من حیث القوم ہر کسی کو سوچنا چاہیے۔
مزید پڑھیے


صدیق اکبرؓ

اتوار 23 جنوری 2022ء
امتیاز احمد تارڑ
زمانہ بدلا، اس تیزی سے بدلا کہ جن و انس ادراک نہ کر سکے مگر غارِ ثور کے پتھروں پر آج بھی ثانی اثنین کے وجود کا لمس باقی ۔ فضائِ عرب آج بھی سراقہ کا گھوڑا دھنسنے کی گواہ ۔مکڑی کے جالے، کبوتری کے انڈوں اور بچھو کے ڈنگ مارنے کی بھی۔ غارثورتیرہ ہزار فٹ بلند ۔ مکمل تاریک۔جا بجاسنگریزے۔اوپر جانے کاسنگلاخ راستہ ۔ رات کا اندھیرا ۔ننگے پائوںاورصرف پنجوں کے بل چلنا ہو اورسرور کونینؐ کندھوں پر ہوں۔ منزل تک رسائی ،سوائے ابوبکر صدیقؓ کے کسی کے بس میںنہیں۔ چشمِ فلک نے مخمل میں ٹاٹ کا پیوند لگا نہیں
مزید پڑھیے


وزیر اعظم صاحب! ابھی وقت ہے

اتوار 16 جنوری 2022ء
امتیاز احمد تارڑ
کسی وقت کوئی دل سوز تقریر‘نصیحت آمیز واقعہ یا چھبتا ہوا جملہ، انسانی زندگی پر ایسے گہرے نقوش چھوڑ تا ہے جو رفتار زمانہ اور مرورِایام کے باوجود باقی رہتا ۔کبھی وہی الفاظ شخصیت کی تعمیر و تزئین کرتے، زندگی کا رخ متعین کر دیتے۔کاش! وزیر دفاع کی باتیں کوئی کرامت دکھا دیں۔ اگر چند دن مزید توقف کیا، تو چہ مگوئیوں کا مطلب سیاسی نقشے پر عیاں ہو گا۔ بجلی اور گیس کے بحران نے معیشت کو تباہی کے دہانے لاکھڑا کیا‘پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ،ناقابل برداشت ہو چکا۔ہزاروں صنعتیں بند، لاکھوں محنت کش بے
مزید پڑھیے



سانحہ مری،لمحوں نے خطا کی

اتوار 09 جنوری 2022ء
امتیاز احمد تارڑ
سنگ و خِشت کی عمارات،کوچہ و بازار بنانا ہی شہری منصوبہ بندی نہیں ، بلکہ ایسا ہم آہنگ اورصحت مند تمدنی ماحول فراہم کرنا ناگزیر ہے، جو جسمانی آسودگی ، روحانی بالیدگی،دینی اطمینان اور قلبی سکون مہیا کرے ۔آپؐ نے مدینہ کو خاص حد سے متجاوز نہ ہونے دیا،شہر کی حدپانچ سو ہاتھ مقرر کی۔فرمایا:شہر کی آبادی اس سے بڑ ھ جائے تو نیا شہر بسائیں۔بنوسلمہ کی مدینہ آکر آباد ہونے کی درخواست رد کی،قریہ ہی میں رہنے کی ہدایت کی۔یورپ نے ان اصولوں کو اپنایا ،اسی بنا پر وہاں سیاح امڈ آتے ہیں۔شہر ایک طرف ،ہم ڈھنگ کی سڑکیں
مزید پڑھیے


ایک جھٹکا!

پیر 27 دسمبر 2021ء
امتیاز احمد تارڑ
بلدیاتی انتخابات کا معرکہ سر ہو چکا۔اقتدار کی بُو سونگھنے والی اپوزیشن،فرطِ مسرت سے بے قابو،مگر اقتدار کا جام لبوں تک پہنچنے میں کئی مراحل باقی۔خوشی منانے کے کئی طریقے ہیں،مگر خوشی میسر بھی تو ہو۔حالیہ خوشی ،بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ والی بات ہے۔اول دن سے کہ رہا ہوں،پی ڈی ایم کا گٹھ جوڑ ،غیر فطری اتحاد ہے۔آخرکل کے حریف ایک دوسرے کی تائید کیسے کر سکتے ہیں ؟ آٹھ برس سے صوبے کی حکمران پی ٹی آئی کے ذہن میں خوشنما تصور تھا کہ موسم کے سارے شیریں پھل ان کی جھولی میں گریں گے،جس کے بعد برسوں کی
مزید پڑھیے


ہمارا ماضی ایسا تونہ تھا!

پیر 20 دسمبر 2021ء
امتیاز احمد تارڑ
عدل و انصاف کے پیکر عمر بن عبدالعزیز ؓ کا دور تھا۔عظیم منتظم ‘بے حد محنتی اور دیانت دار ۔محمد بن عروہؒ یمن کے گورنر بنے۔ شہر کی دہلیز پر کھڑے ہو کر آپ ؒنے فرمایا:لوگو !یہ سواری میری ملکیت ہے۔اس سے زیادہ لیکر گھر لوٹوں تو خائن اور چور سمجھنا ۔ مہ و سال پورے کر کے واپس لوٹنے لگے‘تو رعایا سے کہا: یہ سواری میری ملکیت تھی‘اس کے سوا میرے پاس کچھ نہیں۔ مملکتِ خداداد میں کونسلر کرائے کے مکان میں الیکشن لڑتا ہے ۔ پانچ برس بعد اس کے اپنے کئی مکان کرائے پر ہوتے ہیں ۔ یوسی
مزید پڑھیے


صرف ایک آدمی !

پیر 13 دسمبر 2021ء
امتیاز احمد تارڑ
سید الطائفہ جنید بغدادیؒ نے حسین بن منصور حلّاج سے کہا :ازل سے یہ دنیا ایسی ہے،ابد تک ایسی ہی رہے گی۔ ہم اپنی ہتھیلیوں پر وفائوں کے چراغ،آنکھوں میں آس و امید کے دیئے جلائے بیٹھے ہیں۔عمر بھر سرابوں کا تعاقب کرنے‘ خوابوں کی جنتیں بسانے والے‘ہم سادہ لوگ ابھی تک ادراک نہیں کرسکے کہ صرف ایک آدمی کی ضرورت ہوتی ہے۔صرف ایک آدمی ۔ جو اپنے حسن و تدبر‘معاملہ فہمی ،حکمت و دانائی‘ ذہنی پختگی‘ حب الوطنی، فرض شناسی اور سخت کوشی کے باعث لوگوں کے ہجوم کو ایک قوم بنا سکے۔ایسا منصف جو گھوڑے کی پیٹھ پر بیٹھے
مزید پڑھیے


کیا گریباں میں جھانکنے کا وقت نہیں آیا؟

اتوار 05 دسمبر 2021ء
امتیاز احمد تارڑ
مکہ کے سرجھکانے کے بعد،ہادی عالمؐ کے سامنے عثمان بن طلحہ چابیاں لے کر حاضر ہوئے۔ماضی قریب میں قبیلہ بنی شیبہ کے اسی فرزند نے خانہ کعبہ کا دروازہ کھولنے سے انکار کیا تھا۔مگر صادق و امینؐ نے چابیاں اسے لوٹا دیں۔باوجود کہ وہ مسلمان نہ تھے۔اللہ تعالیٰ کا بھی فرمان ہے:امانتیں اہل افراد کو دیں۔ ایمان و یقین کی پختگی۔ حق پر ہونے کا اعتماد۔اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت پر بھروسہ، مومن کا اثاثہ قرار دیا گیا۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اہل پاکستان نے سب سے بڑی امانت‘ ووٹ کا کبھی درست استعمال کیا؟ 74برسوں میں
مزید پڑھیے








اہم خبریں