Common frontend top

راحیل اظہر


کشمیر۔ سیکولرازم کا ٹیسٹ کیس


آزادی کے بعد جغرافیے اور اسباب کے سوا، لوگوں کا بھی بٹ جانا، مقدر تھا! بہت سے ایسے علماء اور فضلاء ، جن کا پاکستان آنا یقینی سمجھا گیا، ہندوستان میں رہ پڑے اور کئی ایسے زعماء ، جنہیں پاکستان کبھی نہ آنا تھا، بے سان و گمان، یہاں چلے آئے! جن بزرگوں نے ہندوستان میں رہنا، قبول کیا یا اختیار کیا، ان میں پروفیسر رشید احمد صدیقی اور مولانا عبدالماجد دریابادی بھی تھے۔ اردو کے باقی انشاء پردازوں کی گاڑی دو تین کتابوں سے آگے نہیں بڑھی۔ اکثر کی تو ایک آدھ میں ہی سانس پھول گئی۔ مثلاً
اتوار 25  اگست 2019ء مزید پڑھیے

تائید ایزدی

پیر 05  اگست 2019ء
راحیل اظہر
سمجھی ہوئی باتوں نے، پریشان کیا ہے مْشتاق ہوں اْس کا، جو سمجھ میں نہیں آتا! اگلے وقتوں کے بزرگوں کی بات بات میں نصیحت ہوتی تھی۔ پْرانے شعروں، حکایتوں اور تذکروں کا رنگ دیکھ لیجیے۔ یہ جو آج، ہر قدیم شاعر کو صوفی قرار دیا جاتا ہے، اس کی بھی وجہ، یہی ہے! اس زمانے کی عام باتیں، آج خاص نظر آتی ہیں! اسماعیل میرٹھی کہتے ہیں۔ کیا کیا خیال باندھے، ناداں نے اپنے دِل میں پر اْونٹ کی سمائی، کب ہو چْوہے کے بِل میں انسانی دماغ اور اس کی رسائی بھی، بَس اتنی ہے کہ ایک حّد ِمقررہ سے آگے نہیں بڑھ
مزید پڑھیے


دوستی، مگر کتنی؟

هفته 27 جولائی 2019ء
راحیل اظہر
ملیے اس شخص سے، جو آدم ہووے ناز اس کو کمال پر، بہت کم ہووے ہو گرم ِسخن، تو گِرد آووے اک خلق خاموش رہے، تو ایک عالَم ہووے آدمی کی جو تعریف، میر نے کی ہے، اس پر پورا اترنا، کارے دارد! حال یہ ہے کہ صاحب کمالوں کو چھوڑ، بے کمال بھی دماغ دار ہیں! مولانا حالی فرماتے ہیں۔ جانور، آدمی، فرشتہ، خْدا آدمی کی ہیں سینکڑوں قسمیں واقعی، انسان اپنی طرز کی واحد مخلوق ہے! اسے اشرف المخلوقات قرار دیا گیا ہے۔ مگر انہی میں، ایسے بھی لوگ پائے گئے ہیں، جو اس کا سارا شرف، کھو دینے والے نکلے! کسی اْستاد نے کہا
مزید پڑھیے


عقل کی زیادتی، خوف ِخدا کی کمی!

اتوار 21 جولائی 2019ء
راحیل اظہر
زندگی میں بڑا حوصلہ اور رہنمائی، شاعروں سے مِل سکتی ہے۔ اگر، از دِل خیزد، بر دِل ریزد! انسان کو انہیں، مجاز سے حقیقت کی طرف لانا تھا۔ لیکن ان میں سے بیشتر، اَور رستے کے مسافر ہیں! ان کا مبالغہ، ضرب المثل بن چکا۔ ان کے معشوق کی کمر پتلی ہوتے ہوتے، معدوم ہو چکی۔ زمین و آسمان کے قلابے ملاتے، دور کی کوڑیاں لاتے، ان کی باتیں بعید از عقل ہوتی گئیں۔ ایک قسم ان کی وہ ہے، جو ’’زبان کی شاعری‘‘ کرتی ہے۔ بقول شخصے دِل چھوڑ کر، زبان کے پہلو میں آ پڑے یہ لوگ شاعری سے،
مزید پڑھیے


سفر ہے شرط!

هفته 13 جولائی 2019ء
راحیل اظہر
شیخ سعدی کہتے ہیں۔ تا بدْکّان و خانہ در گروی ہرگز اے خام! آدمی نہ شوی برو! اندر جہان، تفرّج کْن پیش ازان روز، کز جہان بروی یعنی، "گھر سے نکل کر دنیا کو دیکھو گے نہیں تو خام ہی رہو گے۔ تا آنکہ تمہارا آخری سفر آ پہنچے، یہ سیر کر لو"۔ اٹلی کا شہر روم دیکھنے کی، بڑی خواہش تھی۔ دنیا کے سب سے تاریخی شہروں میں، یہ بھی شامل ہے۔ یورپ کا پھیرا، یوں تو آٹھ دس بار ہوا، مگر روم دیکھنے کی تمنا ہی رہی۔ سو ٹھان رکھی تھی کہ نئے شہروں میں پہل، اسی سے کی جائے۔ روم کو دیکھ
مزید پڑھیے



اک ذرا لاہور تک!

اتوار 07 جولائی 2019ء
راحیل اظہر
طویل غیر حاضریوں کی معذرتیں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ اب معذرتوں کی بھی معذرت واجب ہے! دراصل پچھلے آٹھ دس روز، سفر میں گزرے۔ پائوں کا چکر، اب واشنگٹن ڈی سی پہنچ کر رْکا ہے۔ امریکا آتے ہوئے، روم، نِیس اور بارسلونا، پہلی بار دیکھ لیے۔ سوچا تھا کہ ذرا قرار آئے تو یہ رْوداد، ایک ہی نشست میں لکھ دی جائے۔ لیکن عرفت ربی بفسخ العزائم! خیر، پہلے لاہور کا قصہ سنیے، جہاں اب کی بار، کھڑی سواری جانا ہوا۔ پڑائو، بمشکل پانچ چھے گھنٹے کا تھا، اس میں شہر اور شہریوں کی کیفیت تو معلوم کیا
مزید پڑھیے


قحط الرجال اور فتاویٰ ِعالمگیری

پیر 24 جون 2019ء
راحیل اظہر
مولانا رْومی نے، خدا جانے، کِن حالوں کہا تھا ع از دیو و دَد ملْولَم و انسانم آرزوست اس شکایت پر سات ساڑھے سات سو برس بیت چکے۔ آبادی اس دوران، سو گنا بڑھ گئی ہو گی۔ لیکن آدمی کی عدم دستیابی، ہزار گنا بیش ہے! یہاں شکوہ عام آدمی کا نہیں، ان "خواص" کا ہے، جن کی گرفت میں انسان اور انسانیت، دونوں فریاد کناں ہیں۔ بوزنے ہیں، تو مِلے ہم کو ہمارا جنگل آدمی ہیں، تو مداری سے چھْڑایا جائے ناسٹلجیا کا ترجمہ، غالباً یوسفی صاحب نے، ماضی گزیدگی کیا ہے۔ ماضی میں کشش ہوتی بھی بلا کی ہے۔ دل
مزید پڑھیے


یہ خانہ ہی خراب ہے!

منگل 18 جون 2019ء
راحیل اظہر
اک فلسفہ ہے تیغ کا، اور اک سکوت کا باقی جو ہے، وہ تار ہے بَس عنکبوت کا دو چار انسانوں کی ذمے داری سر پر ہو، تو کتنی جگر کاوی کرنا پڑتی ہے! آفرین ہے ان کو، جو لاکھوں کروڑوں افراد کی رہنمائی کا بیڑہ اٹھاتے ہیں! اگر واقعی اٹھایا جائے، تو کتنا وزنی ہے یہ بار! اس کا شمہ بھر احساس، اچھے بچھے آدمی کو بیمار کر ڈالے، وقت سے پہلے بوڑھا کر دے! بڑے بڑے شیر افگنوں کی نبضیں چھْوٹ جائیں! اپنے ہی نامہء اعمال کا حساب، بوجھوں مارنے کو کافی ہے۔ اس پر، ان گنت لوگوں کی
مزید پڑھیے


آصف زرداری۔ ہے کہاں روز ِمکافات؟

هفته 15 جون 2019ء
راحیل اظہر
آصف علی زرداری، ایک بار پھر گرفتار کر لیے گئے۔ کہنا چاہیے کہ بْرے کام کا بْرا نتیجہ۔ اَوروں کے حق میں یہ نتیجہ، کہِیں کہِیں دیر سے نکلتا ہے اور کبھی کبھی، بغیر بْرا کام کیے بھی نکل آتا ہے۔ لیکن آصف زرداری؟ گرفتار ہونے والے نے بڑی اْڑانیں بھریں، بہت چکمے دیے، ہر ایک کو بھّرا دینا چاہا، مگر، آخر فنا آخر فنا! چند ہفتے پہلے ایک معروف کالم نگار نے، لکھ دیا تھا کہ زرداری جلد ہی دھر لیے جائیں گے۔ پھر خود لکھنے والے پر الزام لگا کہ بات کچھ اَور کہی گئی تھی، انہوں نے
مزید پڑھیے


جدید تعلیم اور خوف ِخْدا کی کمی

هفته 08 جون 2019ء
راحیل اظہر
طویل غیر حاضری کی معذرت۔ ہوا یہ کہ پچھلے چند روز کی گرمی نے، چِیں بلوا دی۔ اور گیا ہو جب اپنا ہی جیوڑا نکل کہاںکی رْباعی، کہاں کی غزل! بقول ِیوسفی، اس موسم میں چیل انڈا اور کراچی الیکٹرک کا لائن مین، ٹرانسفارمر چھوڑ جائے! اس دفعہ گرمیاں آئی دیر سے ہیں، لیکن موجودہ حدت اور شدت؟ الامان و الحفیظ! غضب خْدا کا، درجہ ء حرارت پینتالیس ڈگری سے اْوپر پہنچ گیا۔ ایسی گرمی کہ گر چشم سے نکل کے، ٹھہر جائے راہ میں پڑ جائیں لاکھ آبلے، پائے ِنگاہ میں ہر جگہ اے سی موجود ہیں، لیکن باہر کے ماحول کا احساس
مزید پڑھیے








اہم خبریں