Common frontend top

ریاض مسن


عدم مرکزیت!


اٹھارہویں ترمیم مرکزیت کے خاتمے کے لیے تھی۔ مرکزیت ، تب تک ، ایک مرض کے طور پر سامنے آچکی تھی جس کا خاتمہ قومی اتفاق اور یکجہتی کے لیے از حد ضروری قرار دیا جا چکا تھا۔ مشرف دور جس کو مقامی حکومتوں کے سنہرے دور کے طور پر جانا جاتا ہے وہیں پر ' صوبے مضبوط ، مرکز مضبوط کا نعرہ بھی اسی سے وابستہ ہے۔ اٹھارویں ترمیم کی صورت میں جب اس تصور کو صوبائی خود مختاری کی شکل ملی تو یہ اصول بھی طے پایا تھا کہ اگر نئے صوبے نہیں بنانے تو سیاسی اور مالی
اتوار 06 جون 2021ء مزید پڑھیے

صراطِ مستقیم

اتوار 30 مئی 2021ء
ریاض مسن
پاکستان کے سیاست پر، اگر تکنیکی حوالے سے دیکھا جائے، جمود سا طاری ہے۔ یعنی یہ تفکراتی موڈ میں ہے۔ کچھ نئے حقائق سامنے آئے ہیں تو سیاسی پارٹیوں نے اپنی سرگرمیاں محدود کر دی ہیں۔ یوں کہیں کہ اگلی حکمت عملی تیار ہو رہی ہے۔ ترجیحات کا تعین ہورہا ہے اور نئی صف بندی ہورہی ہے۔ ن لیگ کے کیمپ میں اگر ہلچل ہے تو اس کی وجہ اندرونی کشمکش ہے۔ شہباز شریف اپنے قائدانہ رول کے لیے پر تول رہے ہیں۔ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو مناتے انہیں اڑھائی سال ہو گئے ہیں کہ درمیانی راستہ
مزید پڑھیے


مشتری ہوشیار باش!

اتوار 23 مئی 2021ء
ریاض مسن
پاکستان کے سیاسی محاذ پر اپوزیشن حالت ِ سکون میں ہے تو بیرونی محاذ پر حکومت غیر معمولی طور متحرک نظر آتی ہے۔ یہ صورت حال پچھلے عام انتخابات کے بعد پیش آئے حالات و واقعات کے برعکس ہے جب سابق حکمران پارٹیاں نئی حکومت کو یکسر ناجائز قراردے کر اسے منہ کے بل گرانے کے لیے مضطرب تھیں۔ بھارت کشمیر ہڑپ کرگیا لیکن نہ تو سوائے چین کے کوئی عالمی ردعمل سامنے آیا۔ اور تو اور، عرب ممالک نے بھی کشمیر کے معاملے پر بے حسی کا مظاہرہ کیا۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے دوست ممالک
مزید پڑھیے


سب کا پاکستان

اتوار 09 مئی 2021ء
ریاض مسن
وزیر اعظم عمران خان کمالِ مہربانی سے عوام کو سیاسی بحث میں لے آئے ہیں جو انکے بقول اشرافیہ کے ظلم وجور کی چکی میں پچھلے چوہتر سال سے پِس رہی ہے۔ بات انہوں نے ٹھیک کی ہے لیکن اگر انکے مخالفین اس الزام سے بری ہونا چاہیں تو وہ اصرار کرسکتے ہیں، جو کہ وہ واقعتاً کرتے ہیں،کہ اشرافیہ اپنی سیاسی جدوجہد سے عوام کو اس مقام پر لے آئے ہیں جہاں ریاستی ادارے انہیں اندھا دھند نہیں روند سکتے۔ آئین ، جمہوریت اور صوبائی خود مختاری اور آزاد عدلیہ کی موجودگی میں وہ بہتر مستقبل کی امید کرسکتے
مزید پڑھیے


فریب

اتوار 02 مئی 2021ء
ریاض مسن
پاکستان میںکورونا وائرس کی تیسری لہر مسلسل شدت پکڑ رہی ہے،مثبت شرح میں مسلسل اضافہ اور وسائل کی کمی نے حکام کو باور کرادیا ہے کہ عوام کو اس موذی وبا سے بچانے کا ایک ہی راستہ ہے کہ وہ اپنا خیال خود رکھیں۔ ویکسین کی فراہمی میں غیریقینی صورتحال کے پیش نظر ایس او پیز کے معاملے میں سختی سے پیش آنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ لوگوں کو ماسک پہننے اور دیگر حفاظتی اقدامات کی پابندی کرانے کے لیے حساس شہروں میں فوجی دستے طلب کیے گئے ہیں تاکہ وہ اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ کی مدد
مزید پڑھیے



تدبیر

اتوار 25 اپریل 2021ء
ریاض مسن
شیخ سعدی کی وہ مشہور حکایت تو آپ نے سنی ہی ہوگی کہ ایک لومڑی بھاگم بھاگ جارہی تھی، کسی نے پوچھ لیا کہ وہ کس مصیبت کی ماری تھی تو اس نے جواب دیا تھا کہ جنگل میں بادشاہ کے ہرکارے اور پیا دے اونٹوں کو پکڑ رہے ہیں۔ پوچھنے والے نے لومڑی اور اونٹ کی نسبت پر اعتراض کیا تو اس کا جواب تھا کہ اگر کسی بدخواہ نے ہوا ء اڑا دی کہ یہ اونٹ کا بچہ ہے تو وہ کہاں لیے وکیل ڈھونڈتی پھرے گی۔ وفاق اور تین صوبوں میں براجمان حکومت کی حالت بھی اسی
مزید پڑھیے


مشورہ

اتوار 18 اپریل 2021ء
ریاض مسن
ایک دیہاتی دکاندار شہر سے سودا سلف لانے کے لیے روزانہ شہر جایا کرتا تھا۔ایک دن راستے میں اسے ایک شخص ملا ، دعا سلام کے بعد اس نے پوچھا کہ اس نے گدھے پرکیا لادا ہوا ہے۔ دکاندار نے جواب دیا کہ خرزین کے ایک تھیلے میں سودا سلف ہے جبکہ دوسرے میں مٹی کے ڈھیلے ہیں۔ مٹی کے ڈھیلوں کا کیا کروگے کہ انہیں اپنے ساتھ لیے پھرتے ہو ؟ ایک تو یہ کسی کام کے نہیں اور دوسرے گدھے پر بوجھ بھی علیٰحدہ ہے ۔ اجنبی نے اسے مشورہ دیا کہ اگر وہ اپنا سامان ایک تھیلے
مزید پڑھیے


مفکرِ اعظم

اتوار 11 اپریل 2021ء
ریاض مسن
سقراط کوجمہوری نظامِ حکومت کا مخالف مانا جاتا ہے۔ موجودہ دور میں اس پر سب سے بڑا حملہ کارل پاپر کی جانب سے کیا گیا ہے جس نے اسے اپنی مشہور زمانہ کتاب "آزادہ معاشرہ اور اسکے دشمن " میں اسے غیر جمہوری سوچ کا امام قرارد یا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ سقراط جمہوریت کو ایتھنز کے وجودکے لیے خطرہ سمجھتا تھا ۔ وجہ یہ تھی کہ ریاستی معاملات پر تجارت پیشہ طبقے کی اجارہ داری تھی اور یہ طبقہ جمہوریت کے لبادے میں اپنے مفادات کو آگے بڑھا رہا تھا ۔ معاشرہ دولت جمع کرنے کی دوڑ میں
مزید پڑھیے


کیا جرم سے سمجھوتا جائز ہے؟

اتوار 04 اپریل 2021ء
ریاض مسن
اپنی لگ بھگ دو دہائیوں پر محیط صحافتی زندگی میں کالم نگاری سے عشق رہا۔ اخبارات سے تعلق کی ابتدا یہیں سے ہوئی اور پھر یوں کہیں کہ کہیں کے نہیں رہے۔ مطلب ، ملازمت کی بھی تو اس لیے کہ کالم نگاری چلتی رہے۔ ایک فائدہ یہ ہوا کہ اس صحافتی "رگڑے" سے بچ گیا جواس وقت نواردوں کو لگتا تھا۔ رپورٹنگ کی طرف مجھے اسلام آباد سے نکلنے والے ایک اخبار ، جس سے میں نے کالم نگاری کی ابتدا کی تھی ،کے چیف ایڈیٹر لائے۔ انہوں نے مجھے دو شعبوں میں سے ایک چننے کا کہا۔ کرائم
مزید پڑھیے


پیچھے کیا رہ گیا ہے

اتوار 28 مارچ 2021ء
ریاض مسن
کشمیر اور پنجاب کی سرحد پر توپوں کی گھن گھرج کا خاتمہ، یوم پاکستان پر مودی کا پیغام تہنیت، چین اور روس کی مغربی تہذیب کو دی گئی للکار اور شنگھائی تعاون تنظیم کے پرچم تلے اس سال پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف ہونے والی مشقیں۔ لگتا ہے تاریخ کا پہیہ پھر سے گھومنا شروع ہوگیا ہے، ہواوں کا رخ بدل رہا ہے، تبدیلی کا معاملہ ایک صحافی کی چھٹی حس کا نہیں بلکہ سائنسی طریقہ تحقیق کی روشنی میں نظر آنیوالے والے ناقابل تردید سچ کا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگ تبدیلی کی آہٹ کو محسوس نہ کرسکیں
مزید پڑھیے








اہم خبریں