واشنگٹن (92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں ) امریکی صدارتی انتخاب کی مہم میں امیدواروں کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر بھی شامل ہوگیا۔امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بننے کی خواہشمند کمالا ہیرس ،بیٹو اورورک اور سابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر دیا۔امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بننے کی خواہشمندکمالا ہیرس نے ٹیکساس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو پیغام دیناچاہتی ہیں کہ وہ تنہا نہیں،ہم نے تمام صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے ۔ غاصب ہمیشہ یہی سمجھتا ہے کہ اس کے اقدامات کوئی دیکھنے والا نہیں، مگرہم دیکھ رہے ہیں۔ امریکی اقدار ہیں کہ انسانی حقوق کامعاملہ اٹھایاجائے اور جہاں مناسب ہو مداخلت کی جائے ۔ اگر وہ صدر منتخب ہوئیں تو انہی اقدار پر عمل کریں گی۔کمالا ہیرس کا کہنا تھا صدرٹرمپ نے وزارت خارجہ کاکردارکم کیاہے ، اس کی مثال یہ ہے کہ فی الحال پاکستان کیلئے کوئی سفیر ہی نہیں جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، کیونکہ اگر امریکہ کسی بامعنی طریقے سے اثر انداز ہو سکتا ہے اس سب پر جو کشمیر میں ہو رہا ہے تو اس کیلئے ہمیں نمائندے کی ضرورت ہے ۔دوسری جانب ہیوسٹن میں امریکی صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل ایک اور ڈیمو کریٹک امیدوار بیٹواورورک نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔امریکہ اپنی پوزیشن استعمال کر کے علاقے میں امن لائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستانی نژاد امریکی ڈیموکریٹک رہنما طاہر جاوید اور نعمان حسین ے ملاقات میں کیا جنہوں نے بیٹو او رورک کو مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی بحران سے آگاہ کیا۔ادھر سابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے ٹیکساس میں تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے کشمیر سمیت مختلف ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چپ سادھ رکھی ہے ۔انہیں تبدیلی لانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے ۔جوبائیڈن کا کہنا تھا کشمیر میں جو ہو رہا ہے اسے تبدیل ہونا چاہیے ۔ واضح رہے ایک اور امیدوار برنی سینڈرز بھی اس سے پہلے مسئلہ کشمیر پر کھل کر بات کرچکے ہیں۔ دریں اثناء یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کی صورتحال پر کل بحث ہو گی۔ اجلاس کے دوران یورپی یونین کے انسانی حقوق کے نمائندے کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے جبکہ کشمیر کے حوالے سے یورپی یونین کی خارجہ کمیٹی کی تجاویز پر بھی بحث ہو گی۔مسئلہ کشمیر کو یورپی پارلیمنٹ کو زیربحث لانے میں پاکستانی نژاد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ لندن، نیویارک، پیرس ( بیورورپورٹ ، نیوزایجنسیاں ) دنیا بھر میں مظلوم کشمیریوں کے حق میں اور بھارت کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ برطانیہ، آئر لینڈ اور امریکہ میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی گئیں اور سیمینار منعقد کیے گئے ۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں سکھ تنظیموں کے زیر اہتمام’’ گو بیک مودی ‘‘ ٹرک ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں کی تعداد میں ٹرالر ، چھوٹے ٹرک اور گاڑیاں شامل تھیں ۔پاکستانی اور کشمیری کیمونٹی نے بھی ریلی میں بھرپور شرکت کی ۔ریلی میں خواتین اور بچے کشمیر زندہ باد، خالصتان زندہ باد اور مودی مردہ باد کے نعرے لگاتے رہے ۔بڑے بڑے ٹرالروں پر نریندر مودی کی تصاویر کیساتھ ہٹلر مودی، نازی مودی ، ڈریکولا مودی اور موزی مودی جیسے الفاظ لکھے ہوئے تھے ۔ سکھ رہنماؤں کا کہنا تھا 1984ء میں بھارتی حکومت نے جس طرح سکھوں کے خون سے ہولی کھیلی تھی اب وہ کشمیریوں کیساتھ ایسا کرنے لگا ہے ۔وقت آگیا ہے کشمیریوں کو مودی نازی پارٹی سے بچایا جائے ۔کشمیر اور خالصتان ایک ہی راستے کے مسافر ہیں۔ کشمیر اور خالصتان کی آزادی تک جنگ جاری رہے گی ۔ سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کشمیر میں جو حالات ہیں ویسے ہی حالات جون 84ء میں پنجاب میں تھے ۔ہم ویسا ظلم کشمیر میں نہیں ہونے دیں گے ۔ریلی کے اختتام پر یہ اعلان بھی کیا گیا کہ 22 ستمبر کو نریندر مودی کی ہیوسٹن آمد کے موقع پر تاریخ ساز احتجاجی مظاہرے پاکستانی اور کشمیری امریکنز کے تعاون سے کیے جائیں گے ۔برطانوی شہر لیڈز میں بھارتی مظالم کیخلاف لیڈز سوک ہال کے باہر کشمیریوں نے مظاہرہ کیا جس میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔مظاہرے میں کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے ۔ لیڈز کی فضائیں مودی دہشتگرد کے نعروں سے گونج اُٹھیں۔آئرلینڈ کے شہر لمرک میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے کشمیر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیاسی سماجی تنظیموں کے علاوہ پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان سردار شجاع عالم تھے ۔سیمینار میں ارکان پارلیمان اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی شرکت کی۔مقررین نے کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلے کو اپنی پارلیمنٹ اور انسانی حقوق کی اورگنائزیشن میں بھی اٹھائیں گے ۔پیرس کے نواحی علاقے میں یوم دفاع اور یوم شہدا کی یاد میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ فرانس میں مقیم پاکستانی و کشمیری برادری نے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ ڈپٹی ہیڈ آف مشن امجد عزیز قاضی نے اظہار خیال کرتے ہوئے پاک افواج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔انہوں نے پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کی غیر متزلزل اور اٹل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ پاکستان کشمیریوں کیلئے اپنی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔