نیویارک( بیورو رپورٹ ) ایک امریکی نشریاتی چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں غیر ملکی ہوں یا امریکی شہری بیشتر طالبعلموں کو تعلیم مکمل کرنے کیلئے قرضوں کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔ امریکہ میں سٹوڈنٹس لون لینا عام بات ہے مگر اس پر شرح سود اتنی زیادہ ہے کہ تعلیم مکمل کرنے کے کئی سالوں بعد بھی لوگ قرضے کے بوجھ تلے دبے رہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ امریکی سیاست میں سٹوڈنٹس لون ایک اہم ایشو بن چکا ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت امریکہ میں تعلیم مکمل کرنے کیلئے ساڑھے چار کروڑ سے زائدلوگوں نے بینکوں سے قرضہ لے رکھا ہے اور یہ کل قرضہ 10 کھرب سے بھی زیادہ بنتا ہے ۔ تعلیمی قرضوں کے بوجھ تلے دبے امریکی سٹوڈنٹس میں سے ہر ایک اوسطاً 34 ہزار ڈالر سے زیادہ کا مقروض ہے اور اسکو یہ قرضہ ادا کرنے میں تقریباً 21 سال لگ سکتے ہیں۔ " روزنامہ 92 نیوز " کے سروے کے مطابق نیویارک میں اکثر نوجوان لڑکیاں اپنے تعلیمی اور دیگر اخراجات پورے کرنے کیلئے نائٹ کلبوں میں نوکریاں کرنے پر مجبور ہیں ۔یہ لڑکیاں رات کو ان کلبوں میں کچھ گھنٹے کام کرتی ہیں اور صبح کالج کی تعلیمی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتی ہیں۔ اکثر لڑکیاں جو دیگر ریاستوں سے تعلیم حاصل کرنے کیلئے نیویارک آتی ہیں وہ اپنی چھٹیوں کے دنوں میں نائٹ کلبوں اور ہوٹلوں میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔ نیویارک کے علاقہ جیکسن ہائیٹس کے ایک ریسٹورنٹ پر کام کرنیوالی بھارتی طالبعلم انیتا کا کہنا تھا کہ شوق سے نہیں بلکہ مجبوراً انہیں کئی کئی گھنٹے کم معاوضے پر کام کرنا پڑتا ہے ۔