تہران (این این آئی)ایرانی اپوزیشن نے بتایا ہے کہ امریکا کو مطلوب شہلائی ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے بیرون ملک سرگرم گروپ فیلق القدس میں شامل ہے اور شہلائی عراق سے شام اور لبنان تک خطے میں فرقہ وارانہ ملیشیاؤں کی حمایت کر کے ایران کے منصوبوں اور مقاصد کو عملی جامہ پہنانے میں پیش پیش ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق قبل حزب اختلاف کی کچھ اطلاعات میں شہلائی کے بارے میں معلومات سامنے آئی تھیں، جن میں مجاہدین خلق آرگنائزیشن کی ایک رپورٹ بھی شامل ہے ۔ یہ رپورٹ 10 جولائی 2014 کو جاری کی گئی تھی۔ اس نے شام اور عراقی حکومتوں کو جولائی 2014 کے دوران ایرانی فوجی امداد کی نوعیت پر روشنی ڈالی تھی۔ رپورٹ میں امداد کی نوعیت اور حجم کو تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے ۔ اس رپورٹ میں قاسم سلیمانی کے علاوہ قدس فورس کمانڈروں میں شہلائی کا نام بھی شامل ہے ۔ جو یمن، لبنان ، عراق اور شام جیسے عرب ممالک میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کے ساتھ رابطے میں ہے ۔اس رپورٹ میں عراق میں قدس فورس اور پاسداران انقلاب کے عناصر کا انکشاف کیا گیا۔ بعض عالمی اور امریکی ذرائع ابلاغ میں بھی شہلائی کا نام سامنے آیا تاہم اس کی مزید تفصیل سامنے نہیں آسکی ہے ۔