ایل پی جی کی قیمت میں 100 روپے تک کا خودساختہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ملک میں پٹرول، ڈیزل کے مصنوعی بحران کے بعد ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ عروج پر پہنچ گئی ہے۔مختلف شہروں میں ایل پی جی کی فی کلو قیمت 310 روپے تک پہنچ گئی ہے۔پٹرول ،ڈیزل اور ایل پی جی یہ ہر آدمی کی بنیادی ضرورت ہے لیکن یہ بنیادی چیزیں ہی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں ۔لاہور شہر کے علاقوں میں بھی ایل پی جی کی قیمتوں میں 100 روپیہ اضافہ کر دیا گیا ہے ۔ جبکہ دور دراز کے علاقوں میں تو من چاہے ریٹ مقرر کر دیئے گئے ہیں ۔دوردراز پہاڑی علاقوں میں ایل پی جی 360 روپے فی کلومیں فروخت ہونے لگی ہے۔ گلگت بلتستان میں ایل پی جی 410 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔ایل پی جی کا گھریلوسلنڈر مختلف شہروں میں 3ہزار 658 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔اوگرا کے مطابق مارکیٹ میں مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کی فہرست فراہم کردی گئی ہے ، مصنوعی بحران میں مارکیٹ انٹیلی جنس کے ذریعے فہرستیں مرتب کی جا چکی ہیں۔ پنجاب میں غیرقانونی اسٹوریج، گوداموں پر چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔نگران حکومت کو ان دنوں میں زیادہ مستعد رہنا ہو گا تاکہ وہ مصنوعی بحران پیدا کرکے عوام کو لوٹنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچا سکے ۔