واشنگٹن(نیٹ نیوز،این این آئی)امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن کے نامزد وزیرخارجہ انتھونی بلنکن نے کہاہے کہ ایران کے ساتھ کسی بھی نوعیت کے جوہری مذاکرات میں خلیجی ریاستوں اور اسرائیل کو شامل کیا جائے گا،بائیڈن انتظامیہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکے گی،ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرلیتا ہے تو وہ اور زیادہ خطرناک ہو جائیگا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ کے مجوزہ وزیر خارجہ نے سینٹ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ایران جوہری معاہدے کی پابندیوں سے خود کو آزاد کرنے کیلئے بہت سے اقدامات اٹھا رہا ہے ، اب یہ امریکہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکے ۔جو بائیڈن انتظامیہ میں مستقبل کے وزیر خارجہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یکطرفہ ڈپلومیسی ترک کرنے اور امریکہ کا عالمی سطح پر قائدانہ کردار بحال کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی نئی حکومت اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر چین اور دوسرے حریف ممالک کا مقابلہ کرے گی۔انتھونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم اپنے عالمی اتحاد کو مزید مضبوط کریں گے تاکہ عالمی سطح پر اپنے نفوذ میں اضافہ کر سکیں، ہم ماضی کی نسبت آنے والے وقت میں شمالی کوریا، روس اور ایران جیسے ممالک کا مقابلہ کرنے کی بہتر پوزیشن میں ہوں گے ۔انتھونی بلنکن نے کہاہے کہ جوبائیڈن مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کا ٹرمپ کا فیصلہ واپس نہیں لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ یمن کے حوثی باغیوں کو دہشتگرد قرار دیئے جانے کے فیصلے کابھی دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، حوثی جنگجوئوں کو دہشتگرد قرار دیئے جانے سے انسانی بحران سنگین ہونے کا خطرہ درپیش ہے ۔علاوہ ازیں نامزد وزیرخارجہ نے روس سے ہتھیاروں کے موجودہ معاہدے میں ایک سال توسیع کا بھی عندیہ دیا۔