نئی دہلی،ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں ، نیٹ نیوز)پلوامہ حملہ کا ڈرامہ بے نقاب ہونے پربھارت ہوش کھو بیٹھا اورپاکستان دشمنی میں حملے کا ماسٹر مائنڈ مرحوم عبدالرشید غازی کو قراردیدیا۔عبدالرشید غازی 12 سال پہلے اسلام آباد میں لال مسجد آپریشن میں جاں بحق ہو چکے ہیں مگر مودی سرکار نے اس سے متعلق مضحکہ خیز دعویٰ کر ڈالا۔ مودی سرکار کی جانب سے لال مسجد آپریشن میں جاں بحق ہونیوالے عبدالرشید غازی کو پلوامہ حملہ کا مرکزی کردار قرار دیا گیا تو بھارتی میڈیا سارا دن پاکستان کیخلاف واویلا کرتا رہا۔بھارتی حلقوں نے دعویٰ کیا کہ عبدالرشید غازی نے حال ہی میں 70 فدائین کو تیار کیا ہے جن کی عمریں 18سے 23 سال کے درمیان ہیں۔ عبدالرشید غازی اس وقت مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں اور انکی تلاش کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔بھارتی میڈیا نے مزیدمضحکہ خیز دعویٰ کیا کہ بھارتی فورسز نے پلوامہ حملے کے اصل ذمہ دار عبدالرشید غازی کی رہائش گاہ معلوم کرلی ہے ۔بھارتی اخبارٹائمز آف انڈیا نے بھی پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے 2007ء میں مارے جانیوالے لال مسجد کے سابق خطیب عبدالرشید غازی کو زندہ کر دیا اور ان کو جیش محمد کا اہم کمانڈر قرار دیکر اپنی رپورٹ میں پلوامہ حملہ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ بھارتی سکیورٹی ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ عبدالرشید غازی نے پلوامہ میں بھارتی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ کرنیوالے عادل ڈار کو بھی ٹریننگ دی ۔پلوامہ حملہ سے چندروز قبل بھارتی فورسز سے مقابلہ میں ایک مقامی جہادی مارا گیا تاہم عبدالرشید غازی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔عبدالرشید غازی جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا انتہائی قریبی اور قابل اعتماد ساتھی ہے ۔ افغان جنگ کا سابق جہادی اور دیسی ساختہ بم بنانے کا ماہر ہے ۔ جیش محمد کا اہم ترین جہادی عبدالرشید غازی غیرقانونی طور پرکنٹرول لائن کوپار کرنے سے قبل افغانسان اور پاکستان کے علاقوں میں روپوش رہا۔عبدالرشید غازی نے خود طالبان سے جنگی اور بم تیار کرنے کی تربیت حاصل کی اس کو جیش کا بہترین ہاتھ کہا جاتا ہے ۔عبدالرشید غازی کو جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہرکے بھتیجے کا بدلہ لینے کیلئے کشمیر بھیجا گیا۔