سری نگر(مانیٹرنگ ڈیسک ،کے پی آئی) بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں شوپیاں میں3 اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ بھارتی فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے ضلع کے علاقے چولان کامحاصرہ کر کے تلاشی کی کارروائی شروع کی اس دوران نوجوانوں کوگولی مار کر شہید کیاگیا ۔ فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں اور کیمیائی مواد کا استعمال کرتے ہوئے علاقے میں ایک رہائشی مکان کو بھی تباہ کر دیا۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن جسٹس(ر) حسنین مسعودی نے مقبوضہ علاقے اورمختلف بھارتی ریاستوں میں نافذ آرمڈ فورسز اسپیشل پاور زایکٹ کو کالعدم قرار دینے کے مطالبے کی حمایت کی ہے حسنین مسعودی نے کہا کہ کالے قانون اے ایف ایس پی اے نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے ،بھارتی فوج کی گاڑی نے سابق پولیس افسرکچل کر مارڈالا ،4افرادزخمی ہوگئے ،2019 سے اب تک بھارتی فوج نے 462 افراد کو شہید کر دیا اس دوران 81 فورسز اہلکار مارے گئے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے ایک اعلی سطح کا مشن بھیجا جائے ۔بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ نئی حد بندی سے اسمبلی نشستوں کی کل تعداد114 ہوجائے گی،سابق وزیر اعلی ٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کریں گے ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی آرٹے کل370 کی بحال تک انتخابات میں حصہ نہیں لے گی ۔