نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے دورہ امریکہ سے قبل نیویارک کی مین ہٹن کی ایک فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے انکے خلاف سمن جاری کر دیئے ہیں جس سے یہاں کے بھارتی سفارتی حکام شدید تذبذب اور پریشانی کا شکار ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ خالصتان تحریک کے مرکزی لیڈر اور معروف اٹارنی گُرپتونت سنگھ پنوں نے نریندرا مودی کے دورہ امریکہ سے قبل کسانوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں کرنے کے الزام میں امریکی عدالت میں ایک درخواست دائر کی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ بھارت کی عدالتیں کسانوں کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں لہذا امریکی عدالت اس کا نوٹس لے ۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کے نام سمن جاری کرتے ہوئے انہیں عدالت میں طلب کر لیا ہے ، مین ہٹن کی فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے نریندر مودی کو کلاس ایکشن مقدمہ (21-cv-07790) میں سمن جاری کیا ہے ۔ مودی پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ انہوں نے پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں پر ریاستی طاقت کا بیجا استعمال کر کے پرتشدد کارروائیاں کیں جس سے اب تک چھ سو کے قریب کسان اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ مرنے والے ہر کسان کو 10 لاکھ ڈالر اور ہر زخمی کسان کیلئے ایک لاکھ ڈالر ہرجانہ دینے کا حکم دیا جائے ۔ مودی کے خلاف جاری کردہ سمن میں وفاقی عدالت نے 21 دنوں کے اندر انہیں سمن بھیجنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے ہیں۔