کیف، واشنگٹن، لندن (اے ایف پی، مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز،این این آئی)روس نے یوکرین پر حملے تیز کردیئے ہیں، ، یوکرین کے شہر اوختیرکا کا فوجی اڈہ روسی حملے میں تباہ ہو گیا جبکہ 70 سے زائد اہلکارہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے ۔خارکیف میں روسی بمباری نے 11 شہریوں کی جان لے لی ، ہلاک ہونیوالوں میں میڈیکل کابھارتی طالب علم نوین بھی شامل ہے ۔یوکرین کی ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کیف میں ٹی وی ٹاور کے قریب ہونے والے دھماکے میں 9 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کیف میں ٹی وی ٹاور کے قریب دھماکے میں روسی افواج ملوث ہیں۔برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے شہر خیرسون پر حملہ کر دیا ہے ۔ ادھریوکرین کی حکومت نے الزام لگایا کہ بیلاروس نے بھی روس کے ساتھ مل کر یوکرین پر حملہ کر دیا ہے ۔یوکرینی پارلیمنٹ کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فوجی شمالی یوکرین کے چیرنیہیو کے علاقے میں داخل ہو گئے ہیں۔ یوکرینی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یورپی یونین میں شمولیت کی یوکرینی درخواست منظور کرلی گئی اورشمولیت کیلئے خصوصی طریقہ کار کی اجازت دے دی ہے ۔ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس سے ورچوئل خطاب میں کہا کہ یورپی یونین اپنے عمل سے ثابت کرے کہ وہ ہمارے ساتھ ہے ۔ اس دوران یورپی پارلیمنٹ کے تمام ارکان نے روس کے خلاف ڈٹ جانے پر کھڑے ہو کر زیلینسکی کیلئے تالیاں بجائیں۔یوکرینی حکام نے کہاہے کہ صدر زیلنسکی کو قتل کرنے کیلئے بھیجے گئے روسی ایلیٹ فائٹنگ یونٹ کو ہلاک کر دیا گیا ۔امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادھر امریکہ،برطانیہ اورجاپان نے روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے ۔پابندیوں کے باعث ڈوبتی کرنسی کو سہارا دینے کے لئے روسی صدر نے نئے ضابطے جاری کردیئے ، روسی شہریوں کی ملک سے باہر رقم کی منتقلی پر پابندی عائد کر دی گئی، کمپنیوں کو 80فیصد غیر ملکی کرنسی کو روبل میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔غیرملکی میڈیا کے ذریعے سامنے آنے والی سیٹلائٹ سے لی گئی تصویرمیں دیکھا جاسکتا ہے کہ روس کا 40 میل لمبا فوجی قافلہ کیف کی جانب پیش قدمی کررہا ہے جس نے شہر کو خوفزدہ کردیا ۔برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے شہر خیرسون پر حملہ کر دیا ۔ شہری حکام نے بتایا کہ شہر کو روسی فوجیوں نے گھیر لیا ہے ۔یوکرینی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ روس کی فوج نے دارالحکومت کیف پر دوبارہ حملے شروع کر دیئے ۔ترکی نے آبنائے باسفورس اور درد نیل کو جنگی بحری جہازوں کیلئے بند کر دیا ۔کریملن نے کہا کہ یوکرین سے بات چیت کے نتائج پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ادھر خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ کریملن نے روس یوکرین بات چیت کیلئے ثالثی کا امکان رد کر دیا ۔آسٹریلیا نے یوکرین کو مہلک ہتھیار فراہم کرنے کا اعلان کیا جبکہ امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی عوام کو روس کے ممکنہ ایٹمی حملے کے بیان سے پریشان نہ ہونے کا مشورہ دیا ہے ۔روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے مغرب کو جھوٹ کا شہنشاہ قرار دیدیا۔روسی صدر نے دعویٰ کیا کہ یوکرین میں آپریشن ہی ملک کو خونریزی سے بچانے کا واحد آپشن تھا۔کینیڈا بھی ان ممالک میں شامل ہو گیا جنہوں نے یوکرین پر حملے کے جواب میں روسی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔نیٹو اور رکن ملک پولینڈ نے یوکرین میں براہ راست مدد سے انکار کردیا۔بلغاریہ، پولینڈ اور سلوواکیہ نے یوکرین کو 70 لڑاکا طیارے فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے ، یہ طیارے پولینڈ میں تعینات ہوں گے اور یوکرینی پائلٹس وہیں سے اڑان بھر کر روسی فوج پر فضائی حملے کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں پولینڈ کے صدر اور نیٹو سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے ۔ادھر انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں ممکنہ جنگی جرائم پر جلد تحقیقات شروع ہوں گی۔کریملن نے کہاکہ وہ جنگی جرائم کے الزامات کو مسترد کرتا ہے ۔روس میں جنگ مخالف مظاہرین کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔آزاد مبصرین کے مطابق اس دوران 2 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے ۔ یوکرین پر روسی جارحیت کے بعد اب تک اس کی حکومت، افواج اور غیرسرکاری امدادی اداروں کو کرپٹوکرنسی کی صورت میں خطیر رقم عطیہ کی جاچکی ہے ۔ برطانوی اخبار نے بتایا کہ یوکرینی شہروں سے باہر تھرمو بیرک راکٹ لانچرز پہنچا د یئے گئے ہیں۔یوکرین کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ روس چاہتا ہے کہ بیلا روس کے انتہائی تربیت یافتہ فوجی دستوں کے ساتھ مل کر کارروائی کرے ۔یوکرینی فوج کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس بیلا روس کی فضائی حدود بھی استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ بیلا روس کی فوج کی نقل و حمل کے اشارے نہیں ملے ۔انسانی حقوق کی تنظیموں اور امریکہ میں یوکرین کے سفیر نے روس پر کلسٹر بم اور ویکیوم بم استعمال کرنے کا الزام لگایا جبکہ امریکہ کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ان بموں کے استعمال کی کوئی تصدیق نہیں ۔روسی وزیر خارجہ نے ایک تازہ بیان میں واضح کیا کہ روس کے پاس درمیانے یا کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نہیں ۔برطانیہ نے روس پر مزید سخت پابندیاں عائد کر دیں، لندن میں روسی بینکوں کے تمام اثاثے منجمد کئے جائیں گے اور ماسکو کے بحری جہاز برطانیہ کی کسی بندرگاہ پر نہیں آسکیں گے ۔ امریکہ نے روس کے مرکزی بینک پر مزید پابندیاں لگا دیں، ماسکو کے مرکزی بینک کے امریکہ میں موجود تمام اثاثے منجمد کئے جائیں گے ۔ جاپانی وزیر اعظم نے ماسکو کے اتحادی بیلاروس کے صدر پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا۔ روس کے مرکزی بینک کے ساتھ تجارتی معاہدے کو محدود کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔ روس کے مرکزی بینک نے شرح سود 20 فیصد کردی، ماسکو نے 36 ممالک کی ایئرلائنز پر پابندیاں عائد کردیں۔ برطانیہ، سپین ، اٹلی اور کینیڈا کی فضائی کمپنیاں بھی پابندیوں کی زد میں آ گئیں۔بلغاریہ کے وزیر دفاع سٹیفن یانیف نے یوکرین پر روسی کارروائی کو جنگ کہنے سے گریز کیا تھا جس پر اسے عہدے سے ہٹا دیا گیا ۔یوکرین نے مسلح افواج کی مالی معاونت کے لیے جنگی بانڈز فروخت کرنے کا اعلان کردیا ۔یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے تقریبا ساڑھے چھ لاکھ افراد ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔ ابتدائی جائزوں کے مطابق یوکرین چھوڑنے والے شہریوں کی تعداد کئی ملین تک پہنچ سکتی ہے ۔روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے ٹی وی پر پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ یوکرین کو غیر عسکری بنایا اور نازیوں سے پاک کیا جائے گا۔ دریں اثناسعودی کابینہ نے یوکرین کشیدگی میں کمی کیلئے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کی ہے ۔