اسلام آباد (لیڈی رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ نے گریڈ 18 سے 21 سے متعلق سول سرونٹس پروموشن رولز 2019ء کے خلاف درخواست پر وفاق اوردیگر فریقین سے ایک ماہ میں جواب طلب کر لیا جبکہ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ سکندر حیات میکن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت عدالت عالیہ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایزد نفیس اور سید مدثر علی رضوی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سول سرونٹس پروموشن رولز 2019ء سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے برعکس ہیں لہٰذا انہیں کالعدم قرار دیا جائے ۔علاوہ ازیں اقلیتی کوٹے پر اسلام آباد پولیس میں مسلمانوں کی بھرتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے ۔ دائردرخواست میں کہا گیا 18 سیٹوں پر اقلیتی کوٹہ کے باوجود تمام مسلمان امیدوار بھرتی کرلیے گئے ، اسلام آباد پولیس میں اے ایس آئی اور کانسٹیبل کی بھرتی میں اقلیتی کوٹہ پر ایپلائی کیا اور تحریری ٹیسٹ اور انٹرویو میں کوالیفائی کیا مگر اقلیتی کوٹہ پر ملازمت نہیں دی گئی جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اقلیتی کوٹے پر کسی اور کو بھرتی نہیں کیا جاسکتا۔استدعا ہے پولیس بھرتیوں کے پہلے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے کر مجھے بھی شامل کرنے کا حکم دیا جائے ۔ جبکہ درخواست میں سیکرٹری اسٹبلشمنٹ،آئی جی پولیس اسلام آباد اور اسسٹنٹ آئی جی کو فریق بنایا گیا۔