سرینگر (نیوزایجنسیاں ) قابض انتظامیہ نے سرینگر میں کشمیر پر کانفرنس منعقد کرنے سے روک دیا۔جس میں کانگریس کے سینئر رہنما منی شنکر آیئر کو بطور مہمان خصوصی شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تقریب گزشتہ روز سرینگر کے مقامی ہوٹل میں ہونا تھا۔ کانگریس رہنمامنی شنکر نے کہا وہ اس پروگرام کے منتظم او پی شاہ کی دعوت پر سرینگر پہنچے تھے ۔انہیں ہوٹل میں نظربند کردیا گیا اور پولیس نے ان لوگوں کو روک دیا جو سنٹر فار پیس اینڈ پروگریس کے زیر اہتمام’’جموں وکشمیر۔آگے کا راستہ‘‘ کے عنوان سے کانفرنس میں شرکت کرنے والے تھے ۔منی شنکر ائیر نے صحافیوں کو ٹیلیفون پر بتایا کہ ہفتے کی صبح پولیس نے او پی شاہ کو بتایا انہیں کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں جو شیڈول کے مطابق دن ایک بجے اسی ہوٹل میں ہونے والی تھی جس میں ہم قیام پذیر تھے ۔میں نے اخباروں میں پڑھا غیر ملکی سفیروں کو کسطرح دکھایا گیاکہ یہاں حالات معمول کے مطابق ہیں ۔ کاش وہ اس حالت کو بھی دیکھتے جس میں اوپی شاہ اور میں تھے ۔ دریں اثنا اتوار کومسلسل 196ویں روزجاری رہنے والے بھارتی فوجی محاصرے اور براڈبینڈ موبائل انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کے باعث مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی بدستور متاثر رہے ۔ بھارتی پولیس نے سینئر حریت رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری اور شبیر احمد ڈار کو متعددحریت کارکنوں کے ساتھ بارہمولہ میں گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق خان سوپور ی ، شبیر احمد ڈار اور دیگر کو سوپور میں ان کے گھروں پرچھاپوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔