را ملہ، مقبوضہ بیت المقدس (صباح نیوز) اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے غرب اردن کے مختلف شہروں میں فلسطینیوں کے خلاف جاری وحشیانہ کریک ڈئون کے دوران کئی فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ گرفتار ہونے والوں میں سابق اسیران، ارکان پارلیمنٹ، حماس کے رہنما اور یونیورسٹی کے طلبا شامل ہیں۔مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز علی الصباح اسرائیلی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف شہروں میں گھر گھرتلاشی کا سلسلہ شروع کیا، جس میں متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں اسرائیلی فوج نے پانچ فلسطینی رہنمائوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔قابض فوج نے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی اور فلسطینیوں کو زدو کوب کیا گیا۔ مغربی را ملہ میں بیت ریما کے مقام پر فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں قابض فوج نے فلسطینیوں کے خلاف آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے ۔ ادھر قابض صہیونی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنر عدنان غیث پر مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے ان کے القدس میں آئندہ چھ ماہ تک کسی قسم کے اجلاس منعقد کرنے پرپابندی عائد کردی ہے ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان کے دستخطوں پر مشتمل ایک نوٹس فلسطینی گورنر عدنان غیث کو پہنچایا گیا ہے جس میں سختی کے ساتھ کہا گیا ہے کہ وہ آئندہ چھ ماہ تک القدس میں کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے تاہم اگر وہ ایسا کریں گے تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔عدنان غیظ کو القدس کے اسرائیلی مظالم سے متاثرہ شہریوں کی مالی مدد کرنے ، ان کے ساتھ ملاقاتیں کرنے ، کسی قسم کے تنظیمی اجلاس منعقد کرنے اور القدس میں کسی سیمینار میں حصہ لینے پربھی پابندی عا ئد کی گئی ہے ۔