ڈی جمینا(نیٹ نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) افریقی ملک چاڈ کے صدر باغیوں سے لڑائی میں جاں بحق ہوگئے ۔ادریس دیبے کا جمعہ کو جنازہ ہوگا ،بیٹا عبوری صدر نامزد کردیا گیا ،چاڈ کی حکومت اور قومی اسمبلی کو توڑ دیا گیا ، ملک بھر میں کرفیو نافذ کردی گیا ،فوج نے 18ماہ میں انتخابات کااعلان کردیا، 2روز قبل ادریس دیبے نے چھٹی بار صدر کے طور پر حلف اٹھایا تھا،فوج کے مطابق صدر فرنٹ لائن پر حملے میں زخمی ہوئے ،ملک کی سلامتی کی خاطر آخری سانسیں بھی وہیں لیں،تفصیلات کے مطابق افریقی ملک چاڈ کے صدر ادریس ملک کے شمالی علاقوں میں باغیوں کے خلاف براہ راست لڑائی میں حصہ لیتے ہوئے ملک میں 30 برس سے زائد عرصہ حکمرانی کے بعد جاں بحق ہوگئے ۔خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوج کے ترجمان اعظم برمیندو کا کہنا تھا کہ ادریس کے بیٹے محمت کاکا کو ملیٹری کونسل کے افسران نے عبوری صدر نامزد کردیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق 68 سالہ ادریس نے 1990 میں حکومت سنبھالی تھی اور افریقہ کے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے صدور میں شامل تھے جبکہ ان کی حکومت گرانے کی کئی کوششیں کی گئیں اور باغیوں کی جانب سے حملے بھی کیے گئے ادریس کے انتقال کے بعد چاڈ کا تنازع مزید گھمبیر صورت اختیار کر گیا ہے اور ان کے اتحادیوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے ۔رپورٹ کے مطابق مقامی سطح پر فوج بھی تقسیم ہے اور اپوزیشن بھی حکومت کے خلاف برسر پیکار ہے جبکہ عالمی سطح پر فرانس اور امریکا کو اپنے اتحادی ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہنے کی توقع ہے ۔ادریس صدارتی انتخاب میں کامیابی کے اعلان کے چند روز بعد ہی لڑائی میں جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ وہ چھٹی مدت کے لیے منتخب ہوئے تھے تاہم اہم اپوزیشن نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کردیا تھا۔