لندن (غلام حسین اعوان ) وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ عمران خان سے شادی کا تجربہ انتہائی غلط تھا ۔ 92نیوز کو لندن میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ خاتون اوّل نہ بننے پر کوئی افسوس نہیں ۔عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان شادی کرانے میں پیش پیش تھیں پھر اچانک انہیں بتائے بغیر عمران خان نے نکاح کا فیصلہ کیا ۔ میں لاعلم تھی کہ میرا نکاح ساتویں محرم کو ہو رہا ہے ۔ زندگی پر کتاب لکھنے کا فیصلہ مسلسل قتل کی دھمکیوں کے بعد کیا، اگر مجھے کچھ ہو جاتا تو دنیا حقیقت سے لاعلم رہتی ۔ کتاب میں لکھے ایک ایک لفظ پر قائم ہوں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہ مریم نواز دلیر سیاستدان ہیں، عورت کی حیثیت سے پسند کرتی ہوں ۔ ریحام خان نے دعویٰ کیا کہ انہیں کچھ حلقوں نے 2017میں بتا دیا تھا کہ عمران خان کو اگلا وزیراعظم بنایا جا رہا ہے اور مجھے تنقید سے بھی روکنے کی کوشش کی گئی ۔مجھے کئی مرتبہ سینیٹر بننے کی پیشکش کی گئی تاہم میں نے انکار کر دیا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ میری کتاب سب سے زیادہ بھارت میں فروخت ہوئی کیونکہ لوگ بھارت میں کتابیں پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ انہوں نے عمران خان حکومت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ناجائز طور پر جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی بہت اچھا اقدام تھا ۔ تیسری شادی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ شادی شدہ مرد حضرات کو دوبارہ شادی کا شوق ہوتا ہے ۔اب سچ بولنے والے شخص سے شادی کرونگی ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے ایم آئی 6 کی ایجنٹ کہنا انتہائی گھٹیا الزام ہے ،عمران خان کو زہر دینے کا الزام بھی انتہائی غلط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کشمیر کے معاملے پر کوئی آواز بلند نہیں کی۔