سرینگر (92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں )مقبوضہ کشمیرکی قابض انتظامیہ نے سرینگرمیں سیکرٹریٹ کی عمارت سے کشمیرکا جھنڈا ہٹادیا۔ سرینگرسیکرٹریٹ کی عمارت پراب صرف بھارت کا جھنڈا لگا ہواہے ،عمارت پر اس سے پہلے بھارت اورکشمیردونوں کے جھنڈے لگے ہوئے تھے ۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 22 ویں روز بھی جار ی رہا۔مقبوضہ وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل بن گئی۔مقبوضہ وادی کی ہر گلی اور کونے پربھارتی فوجی تعینات ہیں۔ کشمیری گھروں میں قید ہیں، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے ۔مواصلاتی نظام مکمل بند ہے ،لوگ اپنے پیاروں کی آواز سننے کو ترس چکے ۔حریت اور سیاسی قیادت اپنے گھروں میں نظر بند یا جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہے ۔سیاسی کارکنوں سمیت 10 ہزار سے زائد کشمیری گرفتار کیے جا چکے ۔ جیلیں بھر گئیں اور ہوٹلوں کو سب جیل قرار د یدیا گیا ہے ۔وادی میں کھانے پینے کی اشیا کی بھی شدید قلت پیدا ہو چکی، بچے دودھ کیلئے ترس رہے ہیں اور بیماروں کیلئے ادویات نہیں ۔ بھارت سب کچھ نارمل ہونے کا پروپیگنڈا کر رہا ہے لیکن مقبوضہ وادی میں سکول کالج، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے ۔ حریت قیادت نے مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد جگہ جگہ مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔وادی میں ہر طرف آزادی کے نعروں کی گونج ہے ۔