صوبائی دارالحکومت میں 24 گھنٹے کے دوران 393 وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔جن میں ڈاکو لاکھوں روپے لے کر فرار ہو گئے ہیں ۔ملک بھر میں مہنگائی ،بھوک اور افلاس نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔چوریوں اور ڈکیتیوں میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے ۔گزشتہ روز صرف 24گھنٹے کے دوران صوبائی دارا لحکومت پنجاب میں 393 وارداتیں ہوئی ہیں ۔سٹریٹ کرائم،نقب زنی،موٹرسائیکل کی 62اور 321 متفرق وارداتوں میں شہریوں کو کروڑوںروپے کی نقدی ، طلائی زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء سے محروم کر دیا گیا۔ شیراکوٹ میں ڈاکوئوں نے 21 لاکھ کے طلائی زیورات اور 14 لاکھ روپے لوٹے جبکہ شمالی چھائونی کی رہائشی نگینہ بی بی اپنے شوہر کی تدفین کے لیے قبرستان گئی ہوئی تھی کہ نامعلوم چور اس کے گھر کے تالے کاٹ کر 29لاکھ 70ہزار روپے مالیت کی نقدی اور طلائی زیورات ،گرین ٹائون کے گھر سے 18 لاکھ 32 ہزار مالیت کے طلائی زیورات اور نقدی لے اڑے ہیں ۔آئی جی پنجاب سمیت سبھی بڑے افسران اور وزراء کی رہائش گاہیں اسی شہر میں ہیں جس کے باعث سیکورٹی بھی سخت ہوتی ہے لیکن پھر بھی ڈاکوئوں کا یوں دندناتے پھر نا باعث تشویش ہے ۔پولیس کا شہریوں کے ساتھ سنگدلانہ رویہ پہلے ہی ناقابل برداشت ہو چکا ہے اب جرائم کے سدباب میں اس کی ناکامی مزید مایوسی کا باعث بنی ہے۔کیاآئی جی پنجاب کوئی کارروائی کریں گے ؟