ماسکو ( نیٹ نیوز ) روس اور یوکرائن کے صدور نے فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ملاقات کی ۔ اس ملاقات کیلئے کوششیں جرمنی اور فرانس نے مشترکہ طور پر کی تھیں۔ پیرس میں ہونے والے اجلاس میں رو سی صدر ولادیمیر پوٹن نے پہلی مرتبہ اپنے یوکرائنی ہم منصب وولودومیر زیلینسکی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں صدور نے رواں برس کے اختتام تک مشرقی یوکرائن میں فائربندی کا عمل شروع کرنے پر اتفاق کیا۔ اس مذاکراتی عمل کو منسک سمجوتے کا تسلسل قرار دیا گیا ہے ۔فرانس، جرمنی، یوکرائن اور روس کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری ہونے مشترکہ اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ فریقین نے مشرقی یوکرائن کے علاقے میں ایک جامع اور مکمل جنگ بندی کو شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔ یہ بھی طے پایا کہ جنگ بندی کے عمل کو مستحکم کرنے کے ضروری اقدامات کو بھی 2019 ء کے ختم ہونے سے قبل مضبوط کیا جائے گا۔ اس چہار ملکی مذاکرات میں اس پر بھی اتفاق کیا گیا کہ متحارب فریقین رواں برس کے ختم ہونے سے پہلے تمام قیدیوں کو رہائی دیں گے تا کہ وہ نیا سال اپنے اپنے دوستوں اور خاندانوں کے ساتھ منا سکیں۔ یہ امر اہم ہے کہ یوکرائنی صدر نے رواں برس الیکشن جیتنے کی مہم میں اپنے ملک کے مشرقی حصے میں پیدا پرتشدد تنازعے کے حل کو اہم ترین قرار دیا تھا۔پیرس مذاکرات میں روسی اور یوکرائنی صدور کے ساتھ میزبان ملک فرا نسیسی صدر میکغوں اور جرمن چانسلر ا نجیلا مرکل شریک تھیں۔