سرینگر(این این آئی،کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون کے نام پر مساجد بند ہیں جبکہ امرناتھ یاتراجاری ہے بھارتی ہٹ دھرمی اور مظالم کیخلاف پیرس ،برطانیہ،جنیوامیں بھی احتجاج کیا گیا۔ جنوبی کشمیر کے 2اور شمالی کشمیر کے 3 شہیدبارہمولہ میں سپرد خاک کردیئے گئے ،بھارتی فورسز نے دستی بم حملے کا الزام لگاتے ہوئے اونتی پورہ سے 2نوجوان گرفتارکرلئے ، اتر پردیش، ہریانہ کی جیلوں میں270کشمیری قید ہیں دوسری جانب شہید کی معمر والدہ کی ضمانت مستردکردی گئی،نیشنل کانفرنس کے 16رہنمائوں کی رہائی کیلئے درخواست عدالت میں دائر کردی گئی ہے مزید براں حادثات میں 3بچوں سمیت 5جاں بحق ہوگئے ، کورونا نے مزید 3زندگیاں نگل لیں کل اموات 191ہوگئی ہیں،شہید مقبول بٹ کے بھائی ظہوربٹ بھی وائرس کا شکار ہوگئے ہیں جس سے سخت بے چینی پائی جاتی ہے حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارتی مظالم کا نوٹس لے ۔کے پی آئی کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے کورونا وبا کے باعث جموں وکشمیر میں ہندئوں کی سالانہ امرناتھ ے اترا پر پابندی عائد کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے ، قابل ذکر امریہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سخت لاک ڈاون نافذ ہے تمام بڑی مساجد بند ہیں تاہم پہلگام میں ہندووں کی سالانہ امرناتھ ے اترا کی اجازت دے دی گئی ہے جس میں لاکھوں افراد شامل ہوں گے ۔پیرس میں منعقدہ ایک تقریب کے مقررین نے عالمی برادری پرزوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں کوانے کے لئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت پر دبائو بڑھائیں،80 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو قابض بھارتی فوجیوں نے یرغمال بنا رکھا ہے ،مقررین میں جموں و کشمیر فورم فرانس کے صدر آصف جرال ، سینئر نائب صدر فراز احمد ، سردار اخلاق ، راجہ شوکت ، کامران بٹ اور ملک مشتاق پاشا شامل تھے ۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد5اگست2019 سے قید نیشنل کانفرنس کے 16 رہنماوں کی رہائی کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا ہے ،مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلی ڈاکٹر فاروق عبداﷲ اور عمر عبداﷲ نے مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے ۔