سرینگر(نیوزایجنسیاں )مقبوضہ کشمیر میں بے روزگاری کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے حال ہی میں مشتہر محض 22 اسامیوں کیلئے 70 ہزار سے زائد اعلی تعلیم یافتہ امیدواروں نے فارم جمع کرائے ہیں۔ نیوز ویب سائٹ القمرآن لائن کے مطابق کثیر تعداد میں امیدواروں کی طرف سے فارم جمع کرنے سے یونیورسٹی کے بنک اکائونٹ میں تقریباً 4 کروڑ روپے جمع ہوئے ہیں۔اطلات کے مطابق کشمیر یونیورسٹی نے اکتوبر کے اواخر میں اسسٹنٹ رجسٹرار اور اسسٹنٹ کنٹرولر آف ایگزامنیشنز کی 7 اسامیوں اور جونیئر اسسٹنٹ کی 15 اسامیوں کیلئے خواہشمند امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں اتوار کو مسلسل 133ویں روزبھی بھارتی فوجی محاصرے اور دیگر پابندیوں کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنارہا ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق علاقے میں دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں اور انٹرنیٹ اورپری پیڈ موبائل فون سروسزمعطل ہیں ۔بھارتی فورسز گھروں میں گھس کر نوجوانوں کوگرفتارکرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کررہی ہیں۔ گرفتاری کے بعد نوجوانوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہاہے اور رہا کرنے کیلئے اہلخانہ سے تاوان طلب کیا جاتا ہے ۔ادھر تازہ برفباری اور بارشوں کے باعث مقبوضہ وادی کو بیرونی دنیا سے ملانے والی سرینگر جموں شاہراہ بندہوگئی جس سے وادی کاباقی دنیا سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیاہے ۔