نئی دہلی(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا مدنی نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ و آزاد کشمیربھارت کا اٹوٹ انگ ہیں۔ آرٹیکل370 کو ختم کرنے کے معاملے پر ہمارا حکومت سے جو بھی اختلاف ہے اسے عدالت میں بیان کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم لائن آف کنڑول کو نہیں مانتے ، آزادی سے قبل بھی ہماری جماعت کا یہی مؤقف تھا کہ مذہب کی بنیاد پر ہندوستان کا بٹوارا نہیں ہونا چاہئے تھا۔بابری مسجد کا کیس بھارت کی اعلیٰ عدلیہ میں زیر سماعت ہے اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے خلاف آیا تو ہم اسے قبول کریں گے ۔بھارتی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں آرٹیکل 370 ختم کرنے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کے شہری اور اپنے ملک کے مسائل اجاگر کرتے رہتے ہیں، گو کہ ہمارا حکومت سے بعض معاملات پر اختلاف رہتا ہے مگر کشمیر کے مسئلے پر ہم مودی سرکار کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس آرٹیکل کو ختم کرنے کے معاملے پر ہمارا حکومت سے جو بھی اختلاف ہے اسے عدالت میں بیان کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم لائن آف کنڑول کو نہیں مانتے ، آزادی سے قبل بھی ہماری جماعت کا یہی مؤقف تھا کہ مذہب کی بنیاد پر ہندوستان کا بٹوارا نہیں ہونا چاہئے تھا۔کشمیر میں جاری کرفیو سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ انتظامی معاملہ ہے جس پر زیادہ تبصرہ نہیں کر سکتا مگر حکومت اور سول ادارے جلد از جلد کشمیریوں پر عائد کی گئی پابندیوں کو کم کریں۔بابری مسجد کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بھارت کی اعلیٰ عدلیہ میں زیر سماعت ہے اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے خلاف آیا تو ہم اسے قبول کریں گے ۔