واشنگٹن (این این آئی )امریکہ کی نئی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ سے بدلہ لینے کی ایران کے رہبر اعلیٰ کی دھمکیاں اشتعال انگیز اور ناقابل قبول ہیں،خطے میں ایرانی اثرو رسوخ کا مقابلہ کرنے کیلئے دوست ممالک کے ساتھ مل کر کام کرینگے ۔دوسری طرف ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ جامع مذاکرات ممکن ہیں، جوہری پروگرام کے علاوہ امریکہ کے ساتھ تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کی جاسکتی ہے ۔ امریکی قومی سلامتی کونسل نے جاری ایک بیان میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اﷲ علی خامنہ ای کی طرف سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کی دھمکی کو مسترد کر دیا ہے ۔فارسی اخبارکو دیئے گئے ایک انٹرویو میں جواد ظریف نے کہا کہ ایران امریکہ کے ساتھ تیل، خلیجی ممالک کی سلامتی اور افغانستان میں امن سمیت تمام مسائل پر بات کر سکتا ہے تاہم جواد ظریف نے واضح کیا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات ان کی ذاتی رائے ہے ، یہ حکومت کاموقف نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکہ کے ساتھ تعلقات کو حتمی شکل دینا چاہئے ۔جواد ظریف نے کہا کہ ٹرمپ کی اقتدار سے سبکدوشی کے بعد امریکہ کیلئے جوہری معاہدے میں واپسی اور تعلقات کی بحالی کا موقع موجود ہے ۔