ینگون(رائٹر،اے ایف پی،نیٹ نیوز)میانمار میں مسلسل دوسرے روز پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے ، سکیورٹی فورسز نے فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار میں جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کرتے لوگوں کا مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے ۔دارالحکومت ینگون سمیت کئی شہروں میں پولیس اورسکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے فائرنگ کی اور ربرکی گولیوں اور آنسوگیس کا استعمال کیا،فائرنگ کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔شہر داوے میں پولیس کی فائرنگ میں 4 مظاہرین ہلاک، متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ینگون کے مختلف حصوں میں بھی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر گولیاں برسائی گئیں، مندالے میں بھی پولیس نے مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن کیا،دو روز کے دوران سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے ۔دوسری جانب آنگ سان سوچی کیخلاف کیس کی سماعت آج ہونی ہے ، آنگ سان سوچی کوغیر قانونی ریڈیو رکھنے اور کورونا پروٹوکول توڑنے کے الزامات کا سامنا ہے ۔برطانیہ اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف سراپا احتجاج پرامن مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے میانمار کی فوج سے طاقت کا استعمال فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔برطانوی دفتر خارجہ اور اقوام متحدہ انسانی حقوق دفتر نے میانمار میں مظاہرین کے خلاف پرتشدد کارروائی کو انتہائی ناگوار اور قابل مذمت عمل قرار دیتے ہوئے فوج سے طاقت کا استعمال روکنے اور جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کیا۔