نئی دہلی(نیٹ نیوز)کرتارپور راہداری سے متعلق مذاکرات کرنیوالے بھارتی وفد نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے یاتریوں کی کرتارپور آمدپر کسی بھی بھارت مخالف سرگرمی کی اجازت نہ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا اور برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق گزشتہ روز مذاکرات کے فوری بعد بھارتی وفد کے ارکان سرحد کے دوسری طرف چلے گئے اور وہاں اٹاری کے مقام پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بریفنگ دی، اس حوالے سے ایک بیان انڈیا کی وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے ۔بھارتی وفد کے مطابق انہوں نے ایک ڈوزیئر پاکستانی حکام کے حوالے کیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موجود کچھ افراد یا ادارے زیارت کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں اور اس موقع سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے یاتریوں کے جذبات ابھار سکتے ہیں۔ اس حوالے سے پاکستانی وفد نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی بھارت مخالف سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائیگی۔انڈین وفد نے پاکستانی حکام کو بتایا کہ وہ اپنی طرف جو سہولیات تعمیر کر رہے ہیں وہ ایک دن میں 15000 یاتریوں کو نمٹانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ انڈین پاسپورٹ رکھنے والوں کو ہفتے کے سات دن بغیر ویزا سفر کی اجازت ہو گی اور یہ کہ ایک دن میں 5000 یاتریوں کو یاترا کی اجازت دی جائیگی۔پاکستانی حکام نے اصولی طور پر پاکستان کی طرف دریائے راوی اور زیرو لائن کے درمیان موجود کھاڑی پر پُل بنانے کی حامی بھری ۔ پاکستان سے یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ وہ سکھ یاتریوں کے جذبات کو مد نظر رکھتے ہوئے ویزا فیس یا پرمٹ وغیرہ جیسی شرط کے حوالے سے بھی نظر ثانی کرے ۔