ریاض،صنعا(نیٹ نیوز،این این آئی)کرونا وائرس کی وبا کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر سعودی عسکری اتحاد نے یمن میں جنگ بندی کی حمایت کا اعلان کر دیا ۔عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عرب اتحاد یمن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی اپیل پر حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کی حمایت کرتا ہے اور اس جنگ بندی کو آگے بڑھانے میں ہر ممکن مدد کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں کروناسے لڑنا ہے جس کیلئے یمن میں جنگ بندی ہم سب کے مفاد میں ہے ۔ ان کا کہنا تھا جنگ بندی کیلئے متحارب فریقین کے درمیان کشیدگی میں کمی لانا ہوگی، اعتماد سازی کیلئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے ۔ حوثی باغیوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عملی اقدامات کے منتظر ہیں،حوثی باغیوں کے رہنما محمد علی الحوثی نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ پیغام میں کہاہے کہ وہ جنگ بندی کے عملی طور پر نافذ کئے جانے کے منتظر ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گویٹرس نے کرونا وبا سے نمٹنے کیلئے پوری دنیا میں تمام جنگ زدہ علاقوں میں فوری طور جنگ بندی کی اپیل کی تھی اور یمن کی حکومت نے ان کی اس اپیل کو تسلیم کر لیا تھا۔ سعودی عرب کی قیادت والے فوجی اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ جنگ بندی اور کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے اقوام متحدہ کی اپیل کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں انسانی بنیادوں اور معاشی سطح پر اعتمادی سازی کے اقدامات کیلئے جو کوششیں کی جارہی ہیں وہ اس کے بھی حامی ہیں۔ یمن دنیا کے بدترین انسانی بحران سے دوچار ہے جہاں تقریبا ڈھائی کروڑ افراد کو فوری طور پر امداد کی اشد ضرورت ہے یمن میں حوثی باغیوں اورعرب کی قیادت والے عسکری اتحاد کے مابین گزشتہ پانچ برس سے جاری جنگ میں زبردست جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور ملک بالکل تباہ ہوکر رہ گیا ہے ۔ اس لڑائی میں اب تک کئی ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں بیشتر عام شہری ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن دنیا کے بدترین انسانی بحران سے دوچار ہے جہاں تقریبا ڈھائی کروڑ افراد کو فوری طور پر امداد کی اشد ضرورت ہے ۔ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق اگر یمن میں کرونا وائرس کی وبا پھوٹ پڑی تو اس ملک کا نظام صحت بھی مکمل طور پر تباہ ہو جانے کاخدشہ ہے اور ہلاکتیں لامحدودہوں گی۔