بیجنگ (صباح نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین پاکستان راہداری شراکت داری میں تبدیل ہو چکی ہے ، آئندہ ایک دو سال میں پاکستان ترقی کے اہداف حاصل کر لے گا، زراعت میں ترقی پاکستان کی شرح نمو کی ضمانت ہوگی،بھارت میں جو بھی حکومت آئی ،ہم اس سے مہذب انداز میں تعلقات قائم کرینگے ،افغانستان کو 40سال کی جنگ کے بعد امن کی ضرورت ہے اور اس کا پاکستان اور وسطیٰ ایشائی ممالک پر بھی بے پناہ اثر پڑے گا۔وزیراعظم عمران خان نے پاک چین تجارت اور سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں مزید ممالک بھی شریک ہونگے ، میرا چین کاپہلا دورہ بہت بہتر اور دوسرا دورہ بہترین ہے ۔انہوں نے کہا آئندہ ایک دو سال میں پاکستان ترقی کے اہداف حاصل کر لے گا اور زراعت کے شعبے میں چین کے ساتھ مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے ، زراعت میں ترقی پاکستان کی شرح نمو کی ضمانت ہوگی۔ انہوں نے کہا بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شریک تمام ممالک نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا، ہم نے اپنے ایک صوبے میں پانچ برس کے دوران ایک ارب سے زائد درخت لگائے ہیں اور آئندہ پانچ برس کے دوران ملک بھر میں 10ارب پودے لگائیں گے ۔انہوں نے کہا پاکستان اور وسطیٰ ایشائی ممالک کو باہم منسلک کرنے کے لئے افغانستان میں امن کا قیام ضروری ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ چینی صنعتیں پاکستان میں لگیں، ہم افغانستان میں امن عمل کے لئے مدد فراہم کر رہے ہیں اور افغانستان میں تقریباً17سال بعد امن کی کرن نظر آرہی ہے ، پاکستان کوشش کر رہا ہے افغان حکومت اور طالبان مل کر بیٹھیں اور کسی سیاسی حل پر متفق ہوں۔ انہوں نے کہا ہمیں توقع ہے کہ بھارت میں انتخابات جلد مکمل ہو جائیں گے اور بھارت کے عوام جس حکومت کو بھی منتخب کرتے ہیں، ہم اس کے بعد اپنے ہمسائے کے ساتھ مہذب انداز میں تعلقات قائم کریں گے ،پاکستان اور بھارت کے درمیان صرف ایک کشمیر کا مسئلہ ہے اور دو مہذب ممالک اسے مذاکرات کے ذریعہ حل کر سکتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ مسئلہ کا حل موجود ہے ۔ انہوں نے کہا مستقبل پاکستان کا ہے اور یہ چین کے ساتھ دوستی اور قریبی تعلق کی وجہ سے بھی ہے ، یہ وقت ہے کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں آکر سرمایا کاری کریں، میری حکومت چینی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ آن لائن کے مطابق عمران خان نے چین کو پاکستان میں صنعتیں منتقل کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم آئندہ ایک یا 2 سالوں میں ترقی کی وہ شرح حاصل کرلیں گے جس کے بارے میں ہم پہلے سوچ بھی نہیں سکتے تھے ۔انہوں نے کہاچینی سرمایہ کاروں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان اب محفوظ ملک بن چکا ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چینی صدر نے کہا چین سفارتکاری میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کوترجیح دیتا ہے ، پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کے مفادات کا ہمیشہ احترام کیاہے اور باہمی حمایت کی پالیسی پر کار بند رہے ہیں ،دنیا اور خطے میں حالات جو بھی ہوں چین ہمیشہ پاکستان کی قومی اقتدار اعلیٰ اور قومی احترام کی حمایت کی پالیسی جاری رکھے گا، چین پاکستان کی جانب سے ترقی کی پالیسیوں ، دہشتگردی اور شدت پسند قوتوں کے خلاف پالیسی کی حمایت کرتا ہے ،امید ہے پاکستان اوربھارت تعلقات کی بہتری اور خطے کی سلامتی کے لئے اقدامات اٹھائیں گے ۔چین پاکستان اقتصادی راہداری ، پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی اور مالی تعاون سے متعلق صدرشی نے کہا امید ہے کہ دونوں ممالک بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام کے تحت تعاون جاری رکھیں گے ۔چینی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اس امید کا اظہار کیا کہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں دیگرممالک اہم کر دارادا کرینگے ۔عمران خان نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کی باہمی تجارت بڑھانے اور تعلقات کو نئی وسعتوں تک لے جانے پر گفتگو ہوئی۔