لندن(صباح نیوز) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں جو صورتحال ہے وہ نازی جرمنی سے کسی طرح مختلف نہیں ہے ۔ یہ بات اُنہوں نے لندن میں سنٹر فار ایکسیلنس کے زیر اہتمام استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ پیر شیخ غلام ربانی کی طرف سے دی گئی استقبالیہ تقریب میں مقامی اراکین پارلیمنٹ ، کونسلرز ، وکلاء اور سول سو سائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی ۔سردار مسعود نے اپنے خطاب میں کہا کہ لندن کے عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے درد اور مصائب کا پوری طرح تصور بھی نہیں کر سکتے ۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنی سر زمین اور اپنے گھروں کے اندر محصور ہیں جبکہ ہزاروں نوجوانوں کو بھارتی قابض فوج اغوا کر کے عقوبت خانوں اور جیلوں میں بد ترین تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کی ساری سیاسی قیادت گرفتار کر لی گئی ہے ۔ خواتین کی عزت و ناموس تار تار ہے اور اُنہیں جنسی تشدد کا سامنا ہے ۔ پورا علاقہ معاشی تباہی اور بربادی کی جیتی جاگتی تصویر بن چکا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے گورنر اور دہلی کے حکمرانوں کے اس دعویٰ کو کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق ہے بد ترین مذاق قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ ایسا ہی ہے جیسے جیلر جیل کی صورتحال کو معمول کے مطابق قرار دے ۔ مقبوضہ کشمیر میں سول نافرمانی کی تحریک ظالم آباد کار آقائوں کیخلا ف کشمیریوں کا حتمی ہتھیار ہو گا ۔ کشمیر میں جاری جنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے اور نہ ہی مسلمانوں اور ہندووں کے درمیان ہے یہ جنگ انسانیت اور درندگی کے درمیان ہے ، یہ معرکہ انسانیت اور فاشزم کے مابین ہے ۔ دنیا کو نفرت کی اس لہر سے لڑنے اور خطہ کو جوہری جنگ سے بچانے کیلیے ہماری مدد کرنا ہو گی ۔