پاکستان کے نیشنل مانوومنٹ اسلام آباد میں تحریک آزادی کشمیرکے عظیم لیڈر مرحوم سید علی گیلانی کی یاد گارنصب کردی گئی ہے جس میں ان کے زیراستعمال کچھ اشیاء یاد گار کے طور پر رکھی گئیں ہیں۔یوں سمجھ لیجئے کہ پاکستان مونومنٹ میں تحریک پاکستان کے عظیم قائدین کی یاد گار کے ساتھ ساتھ سرزمین مقبوضہ کشمیر پر تکمیل پاکستان کی جنگ لڑنے والے ایسے عظیم کشمیری لیڈرکی یاد گار بھی بنائی گئی ہے۔ تلواروں کے سائے میں جنہوں نے یہ بلند آہنگ نعرہ لگایا کہ ’’ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے‘‘ اورپھر یہ نعرہ کشمیر میںکے زبان زد عام ہوا۔ روزانہ سینکڑوں اورسالانہ لاکھوں لوگ پاکستان مونومنٹ میں قیام پاکستان کی تاریخی جدوجہدکی تصاویر اور بانیان پاکستان کے زیراستعمال نادر اشیاء کو دیکھنے آتے ہیں اب وہیں وہ ارض کشمیر پرنظریہ پاکستان کی توانا اورمضبوط آوازسید علی گیلانی کے زیر استعمال اشیاء کو دیکھ پائیں گے۔ بانیان پاکستان کے ساتھ ساتھ ارض کشمیر پر تکمیل پاکستان کی جنگ لڑنے والے قائد سید علی گیلانی کو نذرانہ عقیدت پیش کرتے رہیں گے جوبلاشبہ اچھی کاوش ہے ۔ سید علی گیلانی ایک ایسے گوہر نایاب تھے کہ جن کے تب وتاب سے ہر کشمیری مسلمان کا سر فخر سے بلند ہے۔ اس قدآور لیڈراورنابغہ روز گار شخصیت کی بصیرت ، فکر و دانش نے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ ہمالیہ سے بلند عزم ور جہد مسلسل کے حامل اس عظیم لیڈر کی حیات اوران کے بعد ازوفات اثرات سمندر سے بھی گہرے ہیں۔ تاریخ کشمیر میں یہ بات آب زر سے لکھی جائے گی کہ سید علی گیلانی کشمیر کے وہ بلند قامت لیڈر تھے کہ جنہوں نے سرزمین کشمیر پر سب سے پہلے بھارتی رام راج کو طشت از بام کیا۔انہوں نے بہت پہلے یہ کہتے ہوئے ’’کہ ارض کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ اقتدار اور جابرانہ اختیارکسی بھی لحاظ ہمیں قبول نہیں ہے اور وہ وقت ضرورآکر رہے گا جب ہمیں اپنی آزادی کے لئے اپنے پائوں پرکھڑے ہونا پڑے گا اس لئے آج سے ہی اشیاء تعیش کوتج کر اپنے گھروں میں چاقو اور چھریاں تیزکرکے تیار رکھیں‘‘یعنی انہیں یہ سعادت بھی حاصل رہی کہ اپنے برادران وطن اسلامیان کشمیرکو بھارت کے خلاف پنجہ آزامائی پر شعور بخشا۔ 1988ء میںان کے اس سچے نوشت پراس وقت مہرتصدیق ثبت کردی کہ جب عظیم کشمیری کمانڈر اور امیرالمجاہدین ناصرالاسلام شہیدکے زیرکمان کشمیرکے پاکستان نواز مجاہدین نے ارض کشمیر پر مسلح جدوجہد کاآغاز کرتے ہوئے بھارت کو للکارا ۔سید علی گیلانی کشمیرکی عسکری تحریک’’ مسلح جدوجہد‘‘کے پشت بان بن کرکھڑے ہوئے اور جہادکشمیر کی کامیابی کے لئے آپ نے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا۔ سید علی شاہ گیلانی جہاں تحریک آزادی کشمیر کی پہچان تھے وہیں آپ کشمیر میں ’’نظریہ الحاق پاکستان‘‘ کی سب سے بڑی اورزوردارآواز تھے۔سید علی گیلانی مرحوم تاریخ کشمیر کی وہ منفرد ہمہ پہلو شخصیت تھے جن کا موقف چٹان کی طرح مستحکم تھا اور نظریہ الحاق پاکستان بے جھول تھا۔ کشمیر کی سیاسی بساط پرآپ کم و بیش پون صدی سے چھائے رہے۔جسے دیکھ کردشمن بھی اس امرکااعتراف کرنے پرمجبو ہوئے کہ در اصل سید علی گیلانی کی شخصیت کا آئین بیباک ہے۔ آپ کی بیباکی اور جرأت کو عام طور پر تنازع کشمیر پر آپ کے صحیح اور اٹل موقف کے ساتھ ہی منسوب کیا جاتا رہا ہے ۔ آپ کا یہ طرہ امتیاز تھا کہ آپ ارض کشمیر پر ہندو بھارت کے جبری قبضے اوراس کی جارحیت کے زہرہلالِ کو قند کہنے کے روادار نہیں تھے۔ سید علی گیلانی میں جدوجہد آزادی کے ساتھ والہانہ عشق تھا، جدوجہد کی مقصدیت کا گہرا شعور، نشیب و فراز کا ادراک، نوجوانان ملت کشمیر کے ساتھ محبت، حصول منزل کی فکر، دشمن کے منصوبوں پر گہری نظر، تحریکی تقدس کا احساس آپ میں بدرجہ اتم پایا جا تا تھا ۔ آپ نے ظالموں کی سازشوں اور منصوبوں کوطشت ازبام کرکے ان تمام چہروں کو بے نقاب کر دیا جو کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کو داخلی اورخارجی سطح پر نقصان پہچانے کے درپے ہیں۔ آپ مسئلہ کشمیر پر بھارت کے مکرو فریب اوردھوکہ دہی کوطشت از بام کرتے رہے، ساتھ ساتھ ارباب پاکستان کی مسئلہ کشمیر پر بے مقصد و بے معنی لچک پر ہمیشہ آواز حق بلند کرتے رہے۔ سید علی گیلانی نہ صرف تحریک آزادی کشمیرکے حوالے سے بے لاگ ،بے باک اوریکسو تھے بلکہ وہ ملت اسلامیہ کشمیر کی تحریک کے سفارتی محاذ پرکسی کی خوشنودی اور رضامندی یا خفگی اور ناراضگی کی پرواہ کئے بغیر راست اپروچ اور صحیح موقف اختیار کرتے رہے۔ آپ نے اس برہمنی فسطائیت کے خلاف عزم و استقلال دکھایا جس کے پاس کوئی اصول اورضابطہ نہیں ۔ 2.8 ہیکٹررقبے پرمشتمل پاکستان مونومنٹ اسلام آباد کے مقام شکر پڑیاں کی پہاڑی پر واقع ہے اس کاسنگ بنیاد25 مئی 2004ء کو رکھا گیا اور اس کی تعمیرمیں گرینائیٹ اور سنگ مرمر پتھر استعمال ہوا ہے اور 23 مارچ 2007ء کواس کی تعمیر پایہ تکمیل کو پہنچی۔ اسے جدید فنِ تعمیر کا شاہکار مانا جاتا ہے۔پاکستان مونومنٹ ایک قومی یادگار ہے،جوتحریکِ آزادی پاکستان میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا اورقیامِ پاکستان کی جدوجہد میں اپنی زندگیاں وقف کرنے والے مجاہدین آزادی کوخراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے بنایا گیا۔ میوزیم میں قیام پاکستان سے متعلق جدوجہد کرنے والے ہیروز کی قربانیوں کو مرحلہ وار تاریخی حقائق کے حوالے سے دکھایا گیا ہے۔ یہ میوزیم پاکستان کے حصول کی جدوجہد، پاکستان کے قیام اور قیامِ پاکستان کے بعد سے اب تک ہونے والی بڑی بڑی کامیابیوں کو پیش کرتا ہے نیز یہ پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزاد علاقہ جات کی تاریخ، تہذیب اور ثقافت کی نمائندگی کرتا ہے۔