اسلام آباد؍ تاشقند (خصوصی نیوز رپورٹر؍سپیشل رپورٹر؍ نیوز ایجنسیاں؍ مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت وسرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے سمجھوتوں پر دستخط ہوگئے ۔ تقریب میں وزیراعظم عمران کان اورازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے شرکت کی۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان دوطرفہ تذویراتی شراکت داری کے قیام کے معاہدے پر بھی دستخط کئے گئے ۔معاہدوں پردستخط کی تقریب کے بعدوزیراعظم عمران خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ازبک صدرشوکت مرزایوف نے کہا پاکستان جنوبی ایشیا کا اہم ملک ہے ،پاکستان کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور تجارتی روابط کوفروغ دے رہے ہیں،ہمیں خوشی ہوگی پاکستان کرکٹ کی بہتری میں ازبکستان کی مددکرے ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ازبکستان اور پاکستان معاشی ترقی کے ایک ہی سفر پر چل ر ہے ہیں، دونوں ممالک کو غربت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے ،ریاست مدینہ طرز پر فلاحی ریاست بنانے کیلئے کوشاں ہیں،آپ نیا ازبکستان بنانا چاہتے ہیں اور ہم نیا پاکستان ،ازبکستان کیساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا بھارت سے تعلقات بہترہونگے توازبکستان کوبھارت تک بھی رسائی حاصل ہوگی۔وزیراعظم نے کہاافغان مسئلے کے پرامن حل کے خواہاں ہیں، پاک افغان وزرائے خارجہ جلدلاقات کرینگے ،بعدازاں سربراہ سطح پرملاقات ہوگی،افغان امن عمل میں ازبکستان،تاجکستان،ایران،پاکستان اورترکی مددکرینگے ،مغل بادشاظہیرالدین بابرپردونوں ملک مشترکہ فلم بنائیں گے ۔عمران خان نے ازبکستان سے پشاور تک ریلوے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مربوط ہوں گے ۔وزیراعظم عمران خان اور ازبک صدر کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی ،اس کے بعد دونوں رہنمائوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ۔ون آن ون ملاقات میں افغانستان کے معاملے پرنیابلاک تشکیل دینے پراتفاق کیا گیا۔ذرائع کے مطابق نئے بلاک میں ازبکستان، تاجکستان، ایران اور ترکی شامل ہوں گے ۔ عمران خان نے پاکستان، ازبکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا افغانستان میں امن کا قیام بہت ضروری ہے اور ہمیں وہاں سیاسی تصفیے کی امید ہے تاکہ افغانستان کے ذریعے دونوں ممالک منسلک ہوں اور فائدہ اٹھا سکیں۔انہوں نے کہا یورپی یونین کے قیام سے اس کے رکن ممالک میں عوام کا طرز زندگی بہتر ہوگیا، جب بھی پڑوسی ممالک کے درمیان تجارت بڑھتی ہے تو لوگوں کا طرز زندگی بہتر ہوتا ہے ، ازبکستان کے لئے پروازوں کی تعداد میں بھی اضافہ کریں گے ۔عمران خان نے کہا میرے اس دورے کا بڑا مقصد بخارا اور ثمر قند جانا بھی ہے ، میں تاریخ کا طالب علم رہا ہوں، اس لئے ازبکستان کی تاریخ سے اچھی طرح واقف ہوں ،اس لئے بخارا اور ثمر قند جانے کے لئے پرجوش ہوں۔وزیراعظم نے پاکستانی بزنس کمیونٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان میں فارما سیوٹیکل کے شعبے میں بہت زیادہ صلاحیت ہے ،ڈریپ میں کافی مسائل ہیں، ڈاکٹر فیصل سلطان حل کیلئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا بیوروکریسی اورتاجروں کے حوالے سے نیب کے قانون میں تبدیلی کرنے جارہے ہیں۔عمران خان نے ازبکستان کی آزادی اور انسان دوستی کی یادگار پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی ۔وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی میں ملاقات آج ہوگی۔ ملاقات کی درخواست اشرف غنی نے کی۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تاشقند میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا افغانستان میں امن اور تحفظ ہو گا تو ہمارے مقاصد آگے بڑھیں گے ،پاکستان عنقریب افغان لیڈرشپ کے اہم لوگوں کو اسلام آباد آنے کی دعوت دے رہا ہے ۔انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات آج متوقع ہے تاہم بھارتی وفد کے ساتھ ملاقات کا کوئی چانس نہیں۔انہوں نے کہادلی کے ساتھ مذاکرات کا راستہ سری نگر سے جاتا ہے ۔شاہ محمود نے مزید کہا ہے کہ دورہ تاشقند کے دوران پہلے دن ہمارا بزنس فورم کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان سے 130 کے لگ بھگ اہم بزنس ہائوسز کے نمائندگان نے شرکت کی، 453 ملین ڈالر کے معاہدے ہوئے ہیں۔دریں اثناء شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم ازبکستان عبداﷲ آریپوف سے ملاقات کی۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ازبکستان کے وزیراعظم سے ملاقات ہوئی ، دورہ کا اہم مقصد پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان سفری سہولیات میں اضافہ کرنا ہے ۔قبل ازیں عمران خان تاشقند پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، ازبکستان کے وزیرِ اعظم نے ایئرپورٹ پر خوش آمدید کہا، وزیراعظم کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔